کراچی (ڈیسک) اورنگی ٹاؤن میں کھلے مین ہول نے دو زندگیوں کے چراغ گل کردئیے، خاتون کو بچانے کی کوشش میں نوجوان بھی جان سے گیا۔
اورنگی ٹاؤن کے علاقے پاکستان بازار میں 17 ویں روزے کی افطار سے قبل نجی فیکٹری کی ملازمہ 48 سالہ رضیہ بیگم افطار کا سامان خریدنے کے بعد گھر جارہی تھی کہ کھلے مین ہول میں گر گئی، خاتون کو بچانے کیلئے کودنے والا شخص بھی زہریلی گیس کے باعث دم گھٹنے سے ہلاک ہوگیا، بعدازاں ریسکیو اداروں کی مدد سے دونوں لاشیں نکال لی گئیں۔
پولیس کے مطابق اسپتال میں ضابطے کی کارروائی کے بعد خاتون کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی جبکہ مرد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
عوامی حلقوںنے سوال اٹھایا ہے کہ شہری انتظامیہ کی غفلت سے دو شہریوں کی ہلاکتوں کا مقدمہ کس کے خلاف درج ہوگا؟
کیا پولیس صرف 174 کی کارروائی کرکے خانہ پری کرے گی یا متعلقہ ادارے کے ذمہ داران کو بھی قانون کے کٹہرے میں لائے گی؟۔
واضح رہے کہ ضلع غربی سمیت شہر بھر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کے باعث حادثا ت معمول جبکہ جا بجا کھلے مین ہول موت کے کنویں ثابت ہورہے ہیں تاہم شہری انتظامیہ نے چپ سادھ رکھی ہے۔
