کراچی (ڈیسک) کراچی میں انتخابی حلقہ بندیوں کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، پی ایس پی اور ایم کیو ایم بحالی کمیٹی نے الیکشن کمیشن دفتر کے باہر احتجاج کیا ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اگر ایم کیو ایم نے الیکشن نہیں لڑا تو پھرکراچی میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا۔ سندھ بالخصوص کراچی میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دفترکے باہر احتجاجی مظاہرے میں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال اور ڈاکٹر فاروق ستار بھی اپنےکارکنان کے ہمراہ شریک ہوئے۔ کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نےکہا کہ اگر انصاف نہیں ہوگا تو وہ امن کی ضمانت نہیں لیں گے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب اگر آپ نے فیصلے نہ کیے تو ہم پھر اپنے فیصلوں میں آزاد ہوں گے، اگر ایم کیو ایم نے الیکشن نہیں لڑا تو پھرکراچی میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا۔ اس موقع پر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کے تحت کراچی پر قبضے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر آصف زرداری کو بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانا ہے تو آپ کو کراچی والوں کو ساتھ رکھنا پڑےگا۔ فاروق ستار نےکہا کہ جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا ہے، کراچی کو سندھ کے وڈیروں کی کالونی نہیں بننے دیں گے۔ مظاہرے کے اختتام پر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں وفد نے الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کو یادداشت بھی پیش کی جس کے بعد مظاہرین منشتر ہوگئے۔
