اسلام آباد (ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے رہنماؤں کی پاکستان میں دوبارہ آبادکاری عمران خان اور ان کی حکومت کی حکمت عملی تھی اور اس آبادکاری کو اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل تھی۔
امریکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان اپنے پورے سیاسی کیرئیر میں اشارہ دیتے رہے ہیں کہ وہ طالبان کے نظریاتی طور پر حامی ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کے رہنماؤں کی پاکستان میں دوبارہ آبادکاری عمران خان اور ان کی حکومت کی حکمت عملی تھی اور اس آبادکاری کو اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل تھی لیکن کالعدم ٹی ٹی پی کے رہنماؤں کی پاکستان میں دوبارہ آبادکاری کی حکمت عملی ناکام ہوچکی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگوں کے پاس افغانستان میں چھوڑے گئے امریکا کے جدید آلات موجود ہیں جبکہ بھارت آج بھی طالبان کی مدد کر رہا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مؤقف میں تبدیلی آتی رہتی ہے، ان کے حالیہ بیانات سے سمجھ نہیں آتی وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں یا نہیں چاہتے ،
ان کا کہنا تھا کہ اسد قیصر اور دیگر لوگ مذاکرات کی بات کرتے ہیں، یہ قومی ڈائیلاگ ہونے چاہئیں جس میں اسٹیبلشمنٹ بیٹھے، میڈیا کی نمائندگی ہو، سول سوسائٹی کے لوگ بھی شامل ہوں، تبھی قومی مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں۔