You are currently viewing چین میں تشویش کی لہر، 1960ء کے بعد آبادی کی شرح میں کمی

چین میں تشویش کی لہر، 1960ء کے بعد آبادی کی شرح میں کمی

بیجنگ (ڈیسک) آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین میں گزشتہ سال آبادی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس سے قبل 1960ء میں چائنا میں آبادی کی شرح میں کمی واقع ہوئی تھی، بیجنگ کے قومی ادارہ اعداد و شمار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے آخر تک چین کی مجموعی آباد ایک ارب 41کروڑ نفوس ریکارڈ کی گئی ، یہ اعداد و شمار اس سے ایک سال قبل یعنی 2021ء کے آخر میں ریکارڈ کی گئی آبادی سے ساڑھے آٹھ لاکھ نفوس کم ہیں۔
چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کی آبادی کی شرح میں کمی سے معاشی ترقی کی رفتار کم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ آخری بار چین کی آبادی کی شرح 1960میں کم دیکھی گئی تھی۔ چین نے 1980میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک بچہ فی خاندان کی پالیسی نافذ کی تھی جس سے چائنا کو آبادی کنٹرول کرنے میں مدد ملی تھی، دہائیوں کے بعد چین نے دو بچوں اور پھر 2021میں تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دی تھی۔