اسلام آباد (ڈیسک) شوگر ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان تنازعات حل نہ ہونے کے باعث پنجاب میں بیشتر شوگر ملیں تاحال بند ہیں، صرف 8 شوگر ملوں نے کرشنگ کا آغاز کیا ہے۔
صورت حال کو دیکھتے ہوئے وزیر خزانہ اسحق ڈار نے پیر کے دن اجلاس طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق صوبے کی اکثر شوگر ملیں حکومت اور ایسوسی ایشن کے مابین مبینہ معاملات کا حل نہ نکلنے کے باعث بند پڑی ہیں۔ جہانگیر ترین گروپ نے اپنی ملوں میںکرشنگ کا آغا زکر دیا ہے۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے چیئرمین چوہدری ذکا اشرف نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ مسلسل زیادتی کی جا رہی ہے، ایک دو حکومتی اور سیاسی لوگوں کی ملیں چلی ہیں، باقی ابھی تک نہیں چلائی گئیں۔
انھوں نے بتایا کہ ہم نے حکومت کو چینی کی ایکس مل قیمت 92 روپے فی کلو کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بارہ لاکھ ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں چینی کی برآمد کی اجازت دی جائے، جس سے حکومت کو ایک ارب ڈالر زر مبادلہ ملے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ ہمارے مفاد کو بھی سامنے رکھ کر مفاہمت کا راستہ نکالا جائے۔
