You are currently viewing پکڑے جانے پر پاؤں پڑجانا، رہا ہوتے ہی گریبان پکڑنا عمران کا طرز عمل ہے، جاوید لطیف

پکڑے جانے پر پاؤں پڑجانا، رہا ہوتے ہی گریبان پکڑنا عمران کا طرز عمل ہے، جاوید لطیف

اسلام آباد (ڈیسک) وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سارا انتظامی ڈھانچہ ریاست کا ملازم ہے۔

کسی بھی صوبے کی مشینری مرکز کے خلاف استعمال نہیں ہوسکتی اگر کوئی بھی ادارہ ایک جماعت کا سہولت کار بنے گا تو آئین کے مطابق کارروائی ہوگی، سائفرپر کمیٹی بنا دی گئی ہے جو بھی ذمہ دار ہوں گے ان کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔ بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام ان چیزوں کا بغورجائزہ لے رہے ہیں، پشاور میں لوگوں سے کس تناظرمیں حلف لیا جا رہا ہے،ان جہادیوں کو بتانا چاہئے کہ وہ کس کے خلاف جہاد کا حلف لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ایک فریق سے مذاکرات ہورہے ہیں اورحکومت کو اس کا حصہ بننا چاہئے، حکومت سمیت کوئی بھی کسی غیرآئینی کا م کا حصہ نہیں بن سکتا، ہمیں مذاکرات میں کس حیثیت سے بٹھانے کی بات کررہے ہیں، عمران خان کی جدوجہد غیرآئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو بھاشن دینے کی خواہش رکھنے والے کے ساتھ مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں، عمران خان نے پاکستان کی سالمیت ، مستقبل اورمعیشت کے خلاف جو باتیں کی ہیں وہ بھلائی نہیں جاسکتیں، ہم نے کبھی کسی کوچوکیدار،میرجعفر یا میرصادق نہیں کہا، ہم نے ہمیشہ اداروں میں بیٹھے غلط اشخاص کی نشاندہی کی جو ہمارا فرض تھا۔ انہو ں نے کہا کہ عمران خان کو لاڈلا بنایا جائے، قوم یہ برداشت نہیں کرے گی۔ہمارا نقطہ نظر یہ ہے کہ سب کے ساتھ آئین اورقانون کے مطابق نمٹا جائے۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ قانون کی گرفت میں نہ آئیں اور اداروں کو دبائو میں لانے کی کوشش کرتے رہیں، ان کا طرزعمل تو یہ ہے کہ پکڑے جائیں تو پائوں پڑ جاتے ہیں ، رہا ہوں تو گریبان پکڑ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت کوئی بھی کسی ڈیل کا تصور نہیں کرسکتا نہ کسی کو ڈیل کرنے دیں گے ، اب بہت ہوچکا سائفر سمیت قاسم سوری اور شوکت ترین نے آئین کے ساتھ جو کچھ کیا اس پر ہم مقدمات قائم کریں گے۔