فیصل آباد(ڈیسک)رقبے کے لحاظ سے دنیاکا 37واں بڑاملک پاکستان کپاس پیداکرنے والے ممالک میں چوتھے ،کماد اور آم کی پیداوارمیں پانچویں،ترشاوہ پھلوں کی پیداوار میں چھٹے، چنے میں ساتویں، گندم وپیاز میں آٹھویں، دھان میں گیارہویں، تیلدارا جناس میں بارہویں اور سبزیات میں سولہویں نمبر پرآگیاہے ۔
ماہرین زراعت نے بتایاکہ زرعی تحقیقی اداروں کی جانب سے گزشتہ 5سالوں میں مختلف فصلوں، پھلوں اور سبزیوں کی70 سے زائد نئی اقسام متعارف کرائی گئی ہیں جوموسمی حالات کا بہترمقابلہ کرنے کے ساتھ زیادہ پیداواری صلاحیت کی بھی حامل ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ایوب ریسرچ میں تیار کی گئی گندم کی اقسام پاکستان کے99فیصد، کماداقسام92فیصد ،کپاس اقسام 95فیصد اور دھان اقسام 88 فیصدرقبہ پر کاشت ہورہی ہیں جوکہ مذکورہ ادارہ کے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔انہوں نے بتایاکہ مذکورہ ادارہ میں پنجاب ایگر کلچرل ریسرچ بورڈ اور انٹر نیشنل اداروں کے فراہم کردہ فنڈز کے ذریعے گندم ، کپاس ،تیلدار اجناس ، دالوں پھلوں اور سبزیوں کی نئی اقسام کی تیاری اورویلیوایڈیشن کے کئی منصوبوں پر تحقیقی کام جاری ہے۔ انہوں نے بتایاکہ زرعی تحقیق کے لیے تربیت یافتہ ہیومن ریسورس اور بجٹ کی کمی کے مسائل ہونے کے باوجود ادارہ ہذا کے سائنسدان تمام فصلوں کی نہ صرف نئی سے نئی اقسام کا میابی سے تیارکررہے ہیں بلکہ ان کی پیداواری ٹیکنالوجی میں بہتری کے لیے نت نئے تجربات بھی کررہے ہیں جس کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔