You are currently viewing پاکستان اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت (بارٹر ٹریڈ) کے لیے تیار

پاکستان اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت (بارٹر ٹریڈ) کے لیے تیار

اسلام آباد (ڈیسک) حکومت پاکستان ڈالر کی قلت کے پیش نظر تجارت کے متبادل طریقہ (بارٹر ٹریڈ) اپنانے کے لیے تیار ہو گئی۔
روس، ایران، افغانستان اور دیگر ممالک سے بارٹر ٹریڈ کا طریقہ کار وضع کر دیا گیا، جس کے مطابق نجی و حکومتی ادارے دیگر ملکوں کے ساتھ اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت کر سکیں گے۔
اس ضمن میں پاکستانی نجی اداروں کا ایف بی آر کی ایکٹو تیکس پیئر لسٹ میں شامل ہونا ضروری ہو گا۔
وزارتِ تجارت کے جاری کردہ ایس آر او 642 (i) /2023 جاری کے مطابق پاکستان سنگل ونڈو سسٹم اور امپورٹ ایکسپورٹ کا لائسنس بھی بنیادی شرط میں شامل ہے، اشیاء کی تجارت کیلئے ایف بی آر کے آن لائن پورٹل کے ذریعے درخواست دینی ہوگی، اشیاء کی تجارت کیلئے متعلقہ ملک میں پاکستانی مشن سے تصدیق بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔
پاکستان سے برآمد کی جانے والی چیزوں میں دودھ، کریم، انڈے، سیریل، گوشت، مچھلی کی مصنوعات، پھل، سبزیاں، چاول، بیکری آئٹمز، نمک، آئل، پرفیوم اور کاسمیٹکس، کیمیکل، پلاسٹک، ربڑ، چمڑا، لکڑی کی مصنوعات شامل ہیں ۔ ان کے علاوہ بھی پاکستانی کمپنیاں پیپر، فٹ ویئر، لوہا، اسٹیل، تانبا، ایلومینئم اور کٹلری ، الیکٹرک فین، ہوم ایمپلائنسز، موٹر سائیکلز بھی برآمد کر سکیں گی۔
روس سے بارٹر سسٹم کے تحت گندم، دالیں، پیٹرولیم مصنوعات امپورٹ کی جائیں گی، روس سے کھاد اور ٹیکسٹائل مشینری بھی درآمد کی جائے گی، اس کے علاوہ ہمسایہ ممالک سے آئل سیڈز، منرل، کاٹن بھی امپورٹ کی جا سکے گی۔