You are currently viewing پام آئل کی برآمد پر عالمی پابندی ختم، پاکستان میں آئل کی رسد میں بہتری آئے گی، انڈونیشی سفیر

پام آئل کی برآمد پر عالمی پابندی ختم، پاکستان میں آئل کی رسد میں بہتری آئے گی، انڈونیشی سفیر

اسلام آباد(ڈیسک)پاکستان میں انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ملاورمان توگیونے کہاہے کہ انڈونیشیا نے گزشتہ ہفتے سے پام آئل کی برآمد پر عالمی پابندی ہٹا دی ہے جس سے پاکستان میں پام آئل کی رسدمیں بہتری آئے گی۔

اتوارکویہاں اے پی پیسے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ انڈونیشیا پاکستان کو پام آئل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، انڈونیشیا کی حکومت پاکستان میں پام آئل کی سپلائی بڑھانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔انڈونیشیا کے سفیرنے اس بات کااعتراف کیا کہ پام آئل کی برآمدات پر پابندی کے باعث پاکستان کے عوام اور تاجروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس ضمن میں اسلام آباد میں انڈونیشیا کا سفارت خانہ مقامی منڈی کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔گزشتہ ہفتے انڈونیشیا کے صدر نے پام آئل کی برآمدات پر عائد پابندی اٹھا لی تھی۔انڈونیشیا کے سفیرنے بتایا کہ مئی 2022 کے اوائل میں انڈونیشیا کی حکومت نے مقامی مارکیٹ کو منضبط کرنے اور استحکام لانے کیلئے پام آئل کی عالمی برآمدات پر عارضی طور پر پابندی لگا ئی تھی تاہم عالمی تجارت کی حرکیات اور عالمی رسدی زنجیر کو مدنظر رکھتے ہوئے پام آئل کی برآمدات پرپابندیاں لگانے کافیصلہ کیاگیا جس سے انڈونیشیا کی مقامی مارکیٹ میں قیمتوں کے استحکام میں بہتری آئے گی۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت دنیا بھر میں پام آئل کی عالمی کھپت 70 ملین ٹن ہے جس میں سے 33 ملین ٹن کی کھپت انڈونیشیا پیدا کرتا ہے۔اسی طرح، انڈونیشیا پام آئل کا دنیا کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے، جس کا اثر مقامی انڈونیشیائی مارکیٹ پر بھی پڑتا ہے اور اسے اس کی قیمتوں کے مطابق ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے پام آئل کا بڑا صارف ہے کیونکہ اسلام آباد جکارتہ سے سالانہ 2.8 ارب ڈالر مالیت کا پام آئل درآمد کررہاہے ۔ دریں اثنا اے پی پیسے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر اور انڈونیشیا سے پام آئل کے امپورٹرعامر وحید نے انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے پام آئل کی برآمدات کی بحالی کو سراہا اور کہا کہ اس سے مقامی مارکیٹ میں گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں استحکام آئے گا۔انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا سے پام آئل کی برآمد پر پابندی کا اثر پاکستان میں صنعتی اور گھریلو دونوں سطح پر پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ طلب اور رسد کی وجہ سے خوردنی تیل کی مقامی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔سینئر بزنس لیڈر اور آئی سی سی آئی کے سابق صدر عاطف اکرام نے کہا کہ انڈونیشیا کی حکومت نے پاکستان کو پام آئل کی سپلائی بحال کرکے اچھا قدم اٹھایا ہے۔