You are currently viewing وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی کے بیٹے  کے اغوا میں پولیس اہلکار بھی ملوث تھا ،راؤ انوار

وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی کے بیٹے کے اغوا میں پولیس اہلکار بھی ملوث تھا ،راؤ انوار

وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے کچی آبادی غلام مرتضیٰ بلوچ کے بیٹے حیات بلوچ کی  بازیابی کے لیے ملیر پولیس نے  ناردن بائی پاس پر کارروائی کی ،جس کے دوران مسلح افراد نے پولیس پر فائرنگ کی۔

کراچی (ڈیسک ): ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مطابق دو طرفہ فائرنگ کے بعد وہاں موجود 5 اغوا کار مارے گئے جب کہ مغوی حیات بلوچ  کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا ہے۔ جبکہ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ایک اغوا کار کو گرفتار کیا گیا ہے جو پولیس اہلکار ہے جس کا تعلق شکار پور سے ہے۔

ایس ایس پی ملیر رائو انوار نے کہا کہ  ملزمان مغوی کو بلوچستان منتقل کرکے اہل خانہ سے بھاری تاوان وصول کرنا چاہتے تھے تاہم اغوا کے واقعے کے بعد ناردرن بائی پاس اور ملیر کے مختلف علاقوں میں اسنیپ چیکنگ بڑھادی گئی تھی جس کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب نہ ہوسکے۔

پولیس کے اس  کامیاب آپریشن کے بعد ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو نے پولیس پارٹی کے لئے ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.