کوئٹہ (ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 19 سال بعد نیشنل گیمز کا انعقاد خوش آئند ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 34ویں نیشنل گیمز کا افتتاح کر دیا جس میں 32 مختلف کھیلوں میں 6 ہزار سے زائد کھلاڑی شریک ہیں۔ پیر کو وزیراعظم نے کوئٹہ میں 34ویں نیشنل گیمز کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں جبکہ گورنر بلوچستان عبدالولی خان کاکڑ اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو بھی موجود تھے۔ بلوچستان میں نیشنل گیمز 19 سال بعد منعقد ہو رہی ہیں۔ وزیراعظم کو نیشنل گیمز میں شامل کھلاڑیوں کی جانب سے سلامی پیش کی گئی۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ کھلاڑیوں نے اپنی محنت اور قابلیت سے نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونی دنیا میں بھی پاکستان کے سرسبز ہلالی پرچم کو اپنی کامیابیوں سے مزید سربلند کیا، وفاقی حکومت اور پوری قوم کی جانب سے مبارکباد پیش کرتے ہیں، گورنر، وزیراعلیٰ اور انتظامی کمیٹی کو اس شاندار تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سکیورٹی کے بہترین اقدامات اٹھائے، ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاکستان نوجوانوں کی کھیلوں میں استعداد کار بڑھانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی، وہی قوم ترقی کرتی ہے جو تعلیم سمیت ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائے، پاکستانی قوم کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے، اس کو بروئے کار لا کر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلوں میں ہر میدان میں پاکستان کا نام بلند کر سکتے ہیں اس کیلیے بنیادی شرط مواقع کی فراہمی اور استعداد کار میں اضافہ ہے، 9 مئی کے واقعات قابل مذمت اور اس میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی تاکہ ایسے واقعات قیامت تک دوبارہ نہ ہوں، دشمن 75 سال میں وہ کام نہ کر سکا جو عمران خان نے کر دیا ، 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کے حالیہ واقعات تکلیف دہ ہیں، جس طرح لاہور میں جناح ہائوس، زیارت میں قائداعظم کی رہائش گاہ تباہ کی گئی یہ کام دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کا ہے، کوئی محب وطن یہ کام نہیں کر سکتا، جس طرح ریڈیو پاکستان کا 1947ء سے آج تک کا ریکارڈ جلایا گیا، اس ریڈیو پاکستان سے آزادی کی نوید سنائی گئی، جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملہ کیا گیا یہ وطن دشمنی اور دہشت گردی ہے۔
جن لوگوں نے یہ مذموم حرکت کی اور پاکستان کے شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کی یہ کسی طور پر قابل قبول نہیں، ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے گی تاکہ قیامت تک کوئی اس طرح کی دوبارہ جرأت نہ کر سکے۔
