لاہور (نیوز ڈیسک) ود ہولڈنگ ٹیکس کے تنازع پر ملک بھرمیں فلور ملز غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی گئیں۔
فلور ملز اور ہول سیلرز میں ڈیڈلاک برقرار ہے، فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 15 سو سے زائد فلور ملز نے گندم واشنگ بند کردی ہے۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق آج سے آٹا پیکنگ اور ترسیل مکمل طور پر بند کردی جائے گی، ٹیکس وصولی ایف بی آر کا کام ہے فلور ملز ود ہولڈنگ ٹیکس جمع کرنے والے ایجنٹس نہیں بن سکتے۔
چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن (ساؤتھ زون) عامر عبداللہ کا کہنا ہے کہ فلور ملز سے گندم مصنوعات کی سپلائی روک دی ہے۔
عامر عبداللہ کا کہنا ہے کہ فلور ملز نے بجٹ میں گندم مصنوعات پر ود ہولڈنگ ٹیکس نافذ کرنے پر پیداوار روکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس جمع کرنا ایف بی آر کا کام ہے، ہمیں ٹیکس ایجنٹ نہ بنایا جائے۔
چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مطالبے کی منظوری تک گندم مصنوعات کی سپلائی بند رہے گی۔
لاہور فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا نے کہا ہے کہ فلور ملز نے آج سے گندم کی پسائی اور آٹا سپلائی بند کر دی ہے۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 1500 ملز مالکان نے ہڑتال کر رکھی ہے، ملک بھر سے فلور ڈیلرز بھی ہڑتال میں شامل ہوگئے ہیں۔
عاصم رضا نے کہا کہ ہم ود ہولڈنگ ٹیکس اکٹھا نہیں کریں گے، ود ہولڈنگ ٹیکس سے آٹے کا تھیلا 200 روپے مہنگا ہو جائے گا۔
دوسری جانب پاکستان آٹا ملز ایسوسی ایشن کی کال پر راولپنڈی میں بھی ہڑتال ہے، آٹا ملوں میں گندم کی کرشنگ روک دی گئی ہے۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کی کال پر کوئٹہ میں بھی فلور ملز مالکان ہڑتال میں شامل ہوگئے اور گندم کی پسائی کا کام بند کردیا۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن بلوچستان کے رہنما نعیم آغا کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے ٹیکس لگانے سے فی بوری کی 600 سے 700 روپے قیمت بڑھ جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ فلور ملز کی ہڑتال کے باعث کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں آٹے کے بحران کا شدید خدشہ ہے۔