لاہور (ڈیسک) وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نیویارک روز ویلٹ ہوٹل کو تین سال کے لیے لیز پر دے دیا ہے جب کہ ایئرپورٹس کو آئوٹ سورس کر رہے ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بند حالت میں روز ویلٹ ہوٹل کے پچیس ملین ڈالر اخراجات تھے جب کہ بیس ملین ڈالر ہم پر واجب الادا تھے، نیویارک سٹی ایڈمنسٹریشن سے معاہدہ ہوگیا ہے اور ہوٹل کو تین سال کے لیے سو فیصد لیز پر دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شکر ادا کرتا ہوں سخت پریشانی میں ہوں ملک میں پیسہ نہیں لینڈ مارکنگ کا خطرہ تھا، روز ویلٹ میں 479ملازم تھے ، معاہدے کے بعد 77 ملازمین بچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور، کراچی اور اسلام آباد ائیر پورٹ آؤٹ سورس کر رہے ہیں، سول ایوی ایشن کا کوئی ملازم بے روزگار نہیں ہوگا ، پی آئی اے مسائل کی داستان ہے ، اداروں کی بہتری کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لانا ہوگا ورنہ اس حالت میں نہیں چلے گی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بیرون ملک پابندی سے 71ارب روپے کا سالانہ نقصان ہو رہا ہے، قانون سازی کر رہے ہیں، نقصان کو کم کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار کرنا بزنس مین کا کام ہے حکومت کا کام ریگولیٹ کرنا ہے، کسی کے پاس الہ دین کا چراغ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لانے سے ترقی ہوئی، ریلوے کے پروڈکشن یونٹ بناتے ہیں تو مہنگا پڑے گا، اس لیے امپورٹ کی جاتی ہے۔
