لاہور (ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہم اسی مہینے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے، میرے کل کے بیان سے یہ لوگ غلط فہمی کا شکار ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ ان سے بات چیت کس چیز پر ہو گی؟ ہو ہی نہیں سکتی، ان کا تو حکومت میں آنے کا مقصد ہی اپنی چوری معاف کرانا تھا۔
کے پی کے اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی سے وڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم اسی مہینے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر کے الیکشن کی طرف جائیں گے۔ اگر حکومت الیکشن کی تاریخ دیتی ہے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں، بصورت دیگر ہمارے ارکان الیکشن کی تیاری کریں۔ الیکشن جب بھی ہوئے جیتنا تو پی ٹی آئی نے ہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کا ان پر اعتماد ختم ہو چکا ہے، اسحق ڈار کا کہنا ہے کہ میں نے کچھ نہیں کیا، ان کے پاس معیشت کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں، ملک ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے، مفتاح نے سب بتا دیا، اسحق ڈار نے پانچ ملین ڈالر اپنے بچوں کو بھیجے ہیں، ان کا یہی کارنامہ ہے کہ انھوں نے نیب سے اپنے کیسز معاف کرا لیے ہیں۔
پچھتر فیصد پاکستانی اس بات پر متفق ہیں کہ مہنگائی نے عام آدمی کا جینا مشکل کر دیا ہے، حکومت ناکام ہو گئی ہے، میں نے انھیں سمجھانے کی کوشش کی، انھوں نے میرے پیغام کا غلط مطلب لے لیا ہے۔ میرا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام کے بعد ہی معاشی استحکام آئے گا۔ ان کے حکومت میں آنے کا مقصد صرف 11سو ارب کے کیس معاف کرانا تھا۔ وہ اسحق ڈار جو نیب کو مطلوب تھا آج وزارت خزانہ پر براجمان ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ملک کی ضرورت ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام آئے، الیکشن ملک کی ضرورت ہیں، پی ٹی آئی کی ضرورت نہیں، الیکشن میں تاخیر بھی ہوتی ہے تو ہمیں تو فائدہ ہی فائدہ ہے۔ہماری حکومت کے آخری ماہ میں 26 فیصد انڈسٹریل گروتھ تھی، آج صفر ہے،
انہوں نے کہا کہ ان کو لانے والے سہولت کاروں کو نہیں پتہ کہ ملک کہاں جا رہا ہے، سب کو معلوم ہے کہ پی ڈی ایم کے لوگوں نے ملک سے باہر چلے جانا ہے، نواز شریف کا مفاد پاکستان میں نہیں ہے، ان کے مفادات پاکستان سے باہر ہیں، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے ، شریف اور زرداری ملک کے مفاد میں فیصلے نہیں کرتے، یہ الیکشن جیت نہیں سکتے تو تاخیر کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میری پیش گوئی ہے کہ یہ لوگ ملک کو تباہی کے دہانے پر چھوڑ کر یہ باہر بھاگ جائیں گے، کوئی نہیں سمجھتا کہ پاکستان اپنا قرض واپس کر پائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی کی ایک ٹوئٹ میں کی گئی تنقید پر تشدد کیا گیا۔اعظم سواتی کی وڈیو بنا کر اس کے گھر والوں کو دی گئی، اگر میرے ساتھ کچھ اس طرح کرے، میں تو خودکش حملے کے لیے تیار ہو جاؤں گا ۔ کون غیرت مند آدمی اس طرح کا ردعمل ظاہر نہیں کرے گا، اعظم سواتی پر کچھ ہوا تو سب ذمے داروں پر ایف آئی آر کریں گے۔
