You are currently viewing موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئےکلائمٹ فنانس کا نظام تبدیل کرنا ہوگا، شیری رحمان

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئےکلائمٹ فنانس کا نظام تبدیل کرنا ہوگا، شیری رحمان

اسلام آباد (ڈیسک) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار اور ان کے اثرات کے باعث رونما ہونے والی آفات کی شدت ہم سے اجتماعی اقدامات کا تقاضا کرتی ہے کیونکہ اس بڑے عالمی چیلنج کا مقابلہ کرنا کسی اکیلے ملک یا خطہ کے لئے ممکن نہیں، اس ضمن میں دنیا کے ممالک اور بین الاقوامی اداروں کو مل کر معقول حل تلاش کرنا ہوگا۔
جمعہ کو یہاں عالمی بینک کی جانب سے”ملکی ماحولیاتی اور ترقیاتی رپورٹ“ کے اجراء کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے حالیہ عرصے میں سیلاب اور ماحولیاتی تبدیلی کے دیگر واقعات سے پیدا ہونے والے انسانی بحران دیکھے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں نے پاکستان میں شدید اثرات مرتب کیے ہیں اور حالیہ سیلاب کے باعث غیر معمولی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، ہمیں گزشتہ سال کی ماحولیاتی آفات سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے ملک میں سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کے اقدامات ، ماحولیات کے تحفظ و فروغ کے منصوبوں کو بھی اجاگر کیا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کے دور میں ماحولیاتی تبدیلی اور ترقی دنیا کا ایک مشترکہ مسئلہ ہے، ماحولیات کا نظام منصوبوں سے زیادہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا سبب بننے والے عالمی اخراج میں بہت بڑے پیمانے پر اضافہ ہو رہا ہے ، یہ صورتحال ہم سے اجتماعی اقدامات کا تقاضا کرتی ہے کیونکہ ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا کسی اکیلے ملک یا خطہ کے لئے ممکن نہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی اداروں اور تمام ملکوں کو مل کر معقول حل تلاش کرنا ہوگا۔
شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کو کلائمیٹ ایڈاپٹیشن اور مٹیگیشن کیلئے 2030 تک 348 بلین ڈالر کی ضرورت ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں کا سبب بننے والے عالمی اخراج میں ہمارا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن ہم اس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ عالمی بینک غربت کے خاتمے اور پائیدار خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے قائم کیا گیا تھا، آج ان دونوں اہداف کو ماحولیاتی تبدیلی کا چیلنج درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدلتی ہوئی ماحولیاتی تبدیلی کی رفتار سے دنیا کا ہر فرد خوفزدہ ہے، ماحولیات سے متعلق مالیاتی نظام پر دوبارہ غور کرنے کا وقت آگیا ہے، اکیسویں صدی کے موسمیاتی تبدیلی کے بڑے چیلنج سے نمٹنے کے لیے کلائمٹ فنانس کے نظام کو تبدیل کرنا ہوگا۔
شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے پیدا ہونے والے بحران کے تناظر میں جنیوا کانفرنس بہت کامیاب رہی، لیکن جب تک فنڈنگ آئے گی اس وقت ہمیں ایک اور آفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عالمی بینک اور متعلقہ مالی اداروں سے ماحولیاتی مالیاتی ڈھانچے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتی ہیں۔

Nimra Jamali

Nimra Jamali is an emerging content writer, who is writing for News Pakistan TV for quite some time now.