You are currently viewing منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی حاضری

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی حاضری

لاہور (ڈیسک) سولہ ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس کے الزام میں آج میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز لاہور کی خصوصی سینٹرل عدالت میں پیش ہوئے.

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے شہباز شریف اور دیگر ملزمان پر فوری طور پر فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست کی ، اس سلسلے میں انھوں نے عدالت سے سے گزارش کی کہ پہلے مرحلے میں چالان میں جو ملزمان اشتہاری ہیں ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اس کے بعد تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے۔
اس مرحلے پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ پھر پراسیکیوشن چار ماہ تک کیوں خاموش رہی جس پر پراسیکیوٹر نے درخواست کی کہ عدالت نے ابھی تک ملزمان کو ضابطے کی کارروائی کے بعد اشتہاری نہیں کیا۔ عدالت نے کہا کہ ملزمان کو تو پہلے ہی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے جس پر وکیل نے بتایا کہ عدالت نے چالان میں سرخ رنگ سے تحریر کیے گئے اشتہاری ملزمان کے مطابق آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔
شہباز شریف نے اس موقع پر عدالت میں کہا کہ لندن کرائم ایجنسی نے میرے خلاف تحقیقات کی ، تقریباً دو سال تک میرے خلاف تحقیقات جاری رہیں لیکن کچھ ثابت نہ ہو سکا۔ شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ الزامات ثابت کیے بغیر میرے موکل کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا گیا، ان کی بدنامی ہوئی، لگتا ہے کہ ایف آئی آر کسی فلم سے متاثر ہو کر لکھی گئی ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر کی درخواست منظور کر لی اور تین اشتہاری ملزمان جن سلمان شہباز، طاہر نقوی اور ملک مقصود کے نام شامل ہیں، کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جب کہ شہباز شریف اور حمزہ شریف کی ضمانتوں میں اٹھائیس مئی تک توسیع کر دی۔