اسلام آباد (ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کئی امور پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، منی بجٹ لائے بغیر چارہ نہیں، 170ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جائیں گے، آئی ایم ایف جائزے کے بعد پاکستان کو 1.2ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے حوالے سے وزیر خزانہ اسحق ڈار نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کل آئی ایم ایف سے مذاکرات کا آخری دور ہوا ہے، ہم نے مشن کو پروگرام پر آگے بڑھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف کی اصلاحات پاکستان کے لیے ضروری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی اور گیس کے شعبے میں نقصانات کم کرنا بہت ضروری ہیں، اس حوالے سے متعلقہ اداروں اور وزارتوں نے مل کر کام کیا ہے، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام پر عمل کرے گا، گیس کے شعبے میں گردشی قرضوں کو بڑھنے سے روکنا ہے بلکہ کم کرنا ہے۔
اسحق ڈار نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی مہیا کر دی ہے۔ آئی ایم ایف وفد واپس جا چکا ہے، پیر کو ورچوئل میٹنگ ہو گی، معاہدے کے مطابق ٹارگٹڈ سبسڈیز کو کم سے کم کیا جائے گا، توانائی کے تمام شعبوں میں اصلاحات لائی جائیں گی۔