You are currently viewing مقبوضہ کشمیر کی صورتحال فی الفور معمول پر لائی جائے،بھارتی سپریم کورٹ  کا حکم

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال فی الفور معمول پر لائی جائے،بھارتی سپریم کورٹ کا حکم

نئی دہلی (ڈیسک) بھارتی عدالت اعظمیٰ نے وزیر اعظم  نریندرمودی  کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال فی الفور معمول پر لانے کا حکم دے دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی عدالت اعظمیٰ میں بچوں  کے حقوق  کے لئے کام کر نے والی رکن اناکشی گنگولی کی مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

دورانِ سماعت بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گگوئی نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نے جو الزامات لگائے ہیں کہ جموں و کشمیر کی ہائیکورٹ تک رسائی میں شدید دشواریاں حائل ہیں، اگر ضرورت ہوئی تو وہ خود جموں و کشمیر جائیں گے۔

بھارتی چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ درخواست جموں و ہائی کشمیر کی ہائیکورٹ سے متعلق ہے جسے وہ بھی دیکھ سکتی ہے، اس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ تک جانا بہت مشکل ہے۔

بھارتی چیف جسٹس نے اس پر ریمارکس دیے کہ جموں و کشمیر کی ہائیکورٹ تک جانا کیوں مشکل ہے؟ کیا کوئی راستے میں آرہا ہے؟ ہم جموں و کشمیر ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے یہ جاننا چاہتے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو خود جموں و کشمیر کی ہائیکورٹ جاؤں گا۔

سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال فی الفور معمول پر لائی جائے، فون اور انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی ہے، کشمیریوں کو طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، تعلیمی اداروں کو کھولا جائے تاہم قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر ہر قدم اٹھایا جائے، جبکہ جموں کشمیر ہائی کورٹ ریاست میں جاری لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے معاملے پر فیصلہ دے سکتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کانگریس کے رہنما غلام نبی کو بھی وادی کا دورہ کرنے اور وہاں کشمیریوں سے ملاقات کی اجازت دے دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ غلام نبی مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں سے ملاقاتیں کرسکیں گے تاہم انہیں جلسے جلوس کی اجازت نہیں ہوگی۔

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے سے متعلق کیس کی سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی۔

 

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.