فیصل آباد (ڈیسک) صدارتی تمغہ حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز کے حامل منفرد کالم نگار،شاعراور دانشور منوبھائی کا یوم پیدائش کل(پیر کو )منایا جائے گا۔
6 فروری 1933 کو وزیرآباد میں پیدا ہونے والے منوبھائی کا اصلی نام منیر احمد قریشی تھا، وہ ایک منفرد کالم نگار،شاعراور دانشور تھے۔
انہوں نے اپنے کالم گریبان کی بدولت بہت شہرت حاصل کی، وہ ترقی پسند نظریات رکھتے تھے اور انہوں نے جو کالم سامراجی اور استحصالی قوتوں کے خلاف لکھے وہ اپنی مثال آپ تھے۔
وہ روزنامہ امروزمیں کئی برس تک کالم لکھتے رہے بعد میں وہ کچھ اور اخبارات کیلئے بھی بڑی باقاعدگی سے لکھتے رہے۔
انہوں نے عمر بھر کام کیا وہ ایک راست گو اور بے باک صحافی تھے جنہوں نے زندگی بھر اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ ان کے نظریاتی مخالف بھی منوبھائی کی دیانتداری کے معترف تھے۔
2007 میں انہیں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا، 23مارچ کو انہیں ہلال امتیاز بھی دیا گیا، وہ پنجابی کے بڑے عمدہ شاعر بھی تھے، ان کے کالموں کا مجموعہ بھی شائع ہوا۔
منوبھائی نے ڈرامہ نگار کی حیثیت سے بھی بہت نام کمایا، ان کی کئی ڈرامہ سیریز اور طویل دورانئے کے ڈراموں نے عوام میں پذیرائی حاصل کی، انہوں نے دشت اورسونا چاندی جیسی ڈرامہ سیریز لکھ کر یہ ثابت کیا کہ وہ ایک ورسٹائل فنکاربھی ہیں، ان کے فن کی جتنی جہتیں تھیں بہت کم لوگ ایسی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔
انہوں نے بڑے شاندار طویل دورانیے کے ڈرامے تحریر کئے جبکہ اس سلسلہ میں ان کا ڈرامہ گمشدہ کلاسیک کی حیثیت رکھتا ہے جس میں ان کا فن اوج کمال کو پہنچ گیاتھایہی بات علی اعجاز کے بارے میں کہی جا سکتی ہے، منو بھائی 19جنوری 2018 کو لاہور میں وفات پاگئے۔
