You are currently viewing مصطفی کمال نے حساس اداروں پر الزامات لگائے ہیں،اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہئے،فیصل سبزواری

مصطفی کمال نے حساس اداروں پر الزامات لگائے ہیں،اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہئے،فیصل سبزواری

کراچی (این این آئی)ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما سید فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ مصطفی کمال نے حساس اداروں پر الزامات لگائے ہیں ،اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہئے ۔

ایم کیو ایم پاکستان کے بہادر آباد میں قائم عارضی مرکز کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم پاکستان فیصل سبزواری نے کہا کہ ہمیں یا اداروں کو ہم سے رابطوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ صبح و شام مصطفی کمال فرماتے رہے کہ ایم کیو ایم متحدہ بانی اور ‘را’ کی ایجنٹ ہے اورپھر وہ اسی کے ساتھ جاکر بیٹھ گئے ۔وہ اپنی جماعت ختم ہونے کا دعویٰ ضرورت کرسکتے ہیں لیکن ایم کیو ایم ختم ہونے کا نہیں ۔پی ایس پی کے منی مارچ کی تعداد سے اندازہ ہو سکتا ہے کہ کون کس کے ساتھ ضم ہونا چاہتا ہے، ایم کیو ایم کسی کیساتھ ضم نہیں ہونا چاہتی، ہم نے اتحاد کی بات کی تھی۔ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے تمام لوگ ایک ساتھ ہیں، مصطفی کمال کے الزامات کے بعد ناراض دوستوں سمیت سب ایک ہو گئے ہیں۔ فاروق ستار کے فیصلے کی واپسی پر ان کی ماں کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک ہے۔تمام صورت حال کے باوجود اس کی باوجود ہم پی ایس پی سے ہاتھ ملاتے رہیں گے ۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ مردم شماری پر باقی تمام جماعتیں خاموش ہیں، ہم عدم تصادم اور عدم تشدد کی پالیسی کو آگے بڑھائیں گے۔ فاروق ستار نے شہدا کی یادگار پر جانے کا اعلان کیا تھا لیکن انتظامیہ نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اجازت نہیں دی جو بہت افسوسناک ہے، ایم کیو ایم کے شہدا نے قربانیاں سیاست کی ترویج کے لئے دیں لیکن تاثر یہ دیا جاتا ہے کہ ایم کیو ایم کا ہر شہید دہشت گرد اور ٹارگٹ کلر تھا، ایسا نہیں ہے۔ ہم سیاست بھی کررہے تھے اور ہمارے لوگوں کی جانیں بھی گئیں۔ہم چاہتے ہیں کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔ہمارے شہدا کا ہم پر قرض ہے ۔ خوشی ہے کہ اپنے شہیدوں کے لیے فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔انتظامیہ پولیس رینجرز نے ہمیں سیکیورٹی فراہم کی اس پر  ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے والوں کی اولادیں پاکستان کیخلاف نہیں ہو سکتیں، ایم کیو ایم نے پانچ نومبر کو انتہائی کامیاب جلسہ کیا۔جلسے کی کامیابی نے ہمیں بڑا کیا جس پر ہم نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا اورپاک سرزمین پارٹی کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔سنجیدہ کوشش کے تحت پی ایس پی کیساتھ سیاسی اتحاد کی شروعات کے لئے قدم اٹھایا تھا، بدقسمتی سے غیرذمہ دارانہ گفتگو کرکے مصطفی کمال نے موقع ضائع کیا، پی ایس پی سربراہ نے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے تمام لوگ ایک ساتھ ہیں، مصطفی کمال کے الزامات کے بعد ناراض دوستوں سمیت سب ایک ہو گئے ہیں، ایم کیو ایم متحد ہے، مصطفی کمال صاحب کہتے ہیں مہاجروں کی سیاست ختم ہونی چاہئے، مصطفی کمال صاحب کا شکریہ ان کی وجہ سے ہم ایک ہو گئے، آپ چاہتے ہیں کہ ہم اپنی شناخت بھول جائیں مگر یہ نہیں ہو سکتا۔مصطفی کمال کی پریس کانفرنس سے ایم کیو ایم کا بال بھی بیکا نہیں ہوا۔ ان کی پریس کانفرنس سے پی ایس پی کو ہی نقصان ہوا ہے ۔ایم کیو ایم ہر مظلوم کی جماعت ہے۔ ایم کیو ایم پرائیویٹ کمپنی نہیں مظلوموں کی جماعت ہے۔
رہنما ایم کیو ایم نےکہا کہ مصطفی کمال نے شیشے کے گھر میں بیٹھ کر الزامات لگائے ہیں ۔ہم نے جواب دیا تو آپ کو زیادہ زخم آئیں گے ۔تمام دوستوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے الزامات نہیں لگانے چاہئیں ۔ آج مصطفی کمال کی جانب سے ذاتیات پر بات کی گئی، میرے متعلق کہا گیا کہ میں نے صحافیوں کو فون کئے، میرے اور مصطفی کمال کے فون کا فرانزک ٹیسٹ کرا لیا جائے، ان کے 90 فیصد کارکن ہم سے رابطے میں ہیں، جونہی جبر کا پردہ ہٹے گا سب ہمارے ساتھ آ جائیں گے۔کراچی میں ایم کیوایم کے مقابلے میں ہر جماعت اپنی ضمانت ضبط کراتی ہے اس میں اب پی ایس پی کا بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایم کیوایم پی ایس پی میں جارہی ہے جو غلط ہے ۔ایم کیوایم پاکستان کے تمام جلسے اور ریلی دیکھیں اور عوام کا اعتماد دیکھیں ۔پی ایس پی کے مارچ اور پروگرام دیکھیں پتہ لگ جائے گا ۔

(این این آئی)

نیوز پاکستان

Exclusive Information 24/7