گوادر(ڈیسک): وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت محض باتوں پر نہیں ،عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے، سی پیک سے پاکستان میں بے پناہ ترقی ہوگی ،منصوبے سے پاک چین تعلقات کو نئی جہت ملی ہے، ترقی و خوشحالی کے منصوبوں سے گوادر مچھیروں کے چھوٹے سے قصبہ سے عالمی اہمیت کا حامل شہر بن جائے گا۔
وزیراعظم نے گوادر بندرگاہ ایسٹ بے ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک محمد نواز شریف اور چینی وزیراعظم کے وژن کا عکاس ہے، گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل گورنر اور وزیراعلیٰ نے اٹھائے ہیں دونوں مسئلوں پر کام جاری ہے ،اگلے چند ہفتوں میں ثمرات سامنے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں ترقی کا ایک اور منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان بے مثال دوستی اور تعلقات کا ایک اور مظہر ہے، پاکستان اور چین کے درمیان 70 سال کی آزمودہ دوستی ہے اور گوادر کی ترقی پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور دوستی کی مضبوط مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت دونوں ممالک کے درمیان جے سی سی کا ساتواں دور گذشتہ روز مکمل ہوا ہے، پاک۔چین اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات، تعاون اور دوستی کی عکاسی کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ سی پیک پاک چین دوستی کو نئی بلندیوں اور وسعتوں سے ہمکنار کرے گا، سی پیک پاکستان اور چین کی قیادت کا مشترکہ وژن ہے، یہ چینی صدر شی جن پنگ اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے منصوبہ میں چینی کمیونیکیشن کارپوریشن، چائنہ اوورسیز بورڈ ہولڈ کمپنی اور گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے 15 ارب روپے کا یہ منصوبہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ سے گوادر کی بندرگاہ فری زون اور کوسٹل ہائی وے کے راستے کراچی تک نئے رابطے استوار ہوں گے۔ گوادر کی ترقی و خوشحالی کیلئے مختلف منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر میں پائلٹ فری زون اس سال مکمل ہو گا، پورٹ پراجیکٹ اور دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے، ایئرپورٹ کا افتتاح بھی عنقریب ہو رہا ہے، اسی طرح پاور پلانٹ بھی جلد شروع ہو گا، انہوں نے کہاکہ گوادر میں ترقی و خوشحالی کیلئے 170 ارب روپے سے زائد کے منصوبے جاری ہیں، منصوبوں کی تکمیل سے گوادر اور پاکستان کے عوام کی توقعات پوری ہوں گی، انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ منصوبوں کی تکمیل سے گوادر مچھیروں کے چھوٹے سے قصبہ سے عالمی اہمیت کا حامل شہر بن جائے گا، گوادر کا محل وقوع اور اس کا جغرافیہ اسے عالمی نقشہ پر اہم مقام بنائے گا، اس میں پاک ،چین اقتصادی راہداری کا اہم کردار ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت صرف باتیں نہیں بلکہ کام کرتی ہے، چند دن قبل ہم نے کراچی میں ایل این جی ٹرمینل اور اس سے قبل ساہیوال میں پاور پلانٹ کا افتتاح کیا تھا، اگلے ہفتے سی پیک کے تحت پورٹ قاسم پر توانائی کے منصوبہ کا افتتاح ہو گا، آج گوادر میں ہم نے جس منصوبہ کا افتتاح کیا ہے وہ کاغذوں میں نہیں بلکہ موقع پر موجود ہے جو مکمل ہو گا اور اس سے گوادر کی بندرگاہ کو بے پناہ فائدہ ہو گا، اس منصوبہ کی تکمیل سے ملک کو ثمرات ملیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ گذشتہ 30 برسوں سے گوادر آ رہے ہیں، پہلے یہاں سے کوئٹہ تک رابطہ نہیں تھا، ماضی کی کئی حکومتوں نے اس ضمن میں معاہدے اور اعلانات تو کئے لیکن عملی کام کوئی نہیں ہوا، آج اﷲ کے فضل و کرم سے 650 کلومیٹر سے زیادہ ہائی وے مکمل ہے اور دنوں کا سفر اب چند گھنٹوں میں ہو رہا ہے، خضدار سے رتوڈیرو تک سڑک بن رہی ہے، یہ اسے منصوبے ہیں جو یہاں تک معیشت کو بدل کر رکھ دیں گے، اب گوادر چند دنوں کی نہیں بلکہ باقی پاکستان سے چند گھنٹوں کی مسافت پر ہے۔ وزیراعظم نے پاک،چین اقتصادی راہداری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی صوبے کا علاقہ کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے، سی پیک پاکستان اور چین کا مشترکہ وژن ہے جو پاکستان کو مستقبل میں بے پناہ ترقی سے ہمکنار کرے گا، یہ ترقی کا ایک سلسلہ ہے، مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ آج تمام صوبے اور تمام سیاسی جماعتیں اس منصوبہ کی حمایت کر رہی ہیں، جب یہ منصوبہ شروع ہو رہا تھا تو اس پر بعض تحفظات تھے لیکن گذشتہ تین برسوں میں ہم نے تمام تر تحفظات کا ازالہ کر دیا ہے، اس ضمن میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیر داخلہ احسن اقبال کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک فعال جمہوریت ہے اور اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن الحمد اﷲ سی پیک پر پورا پاکستان متحد ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے اور گوادر کی ترقی و خوشحالی کے دیگر منصوبے بروقت مکمل ہوں گے۔
(این این آئی)