کراچی (ڈیسک) ایم کیو ایم رہنما کے رہنما سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ موجودہ مردم شماری کے اعداد و شمار درست نہیں، تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرایا جائے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ موجودہ مردم شماری کو ہم نہیں مانتے، یہ ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں آبادی میں 20فیصد اضافہ ہوا ہے مگر کراچی کی آبادی میں اتنا بھی نہیں ہوا۔ یہ کیسی مردم شمار ی ہے؟ انھوں نے کہا کہ ایک طبقہ حکومت بنانے میں لگا ہوا ہے جب کہ ایک گرانے میں مصروف ہے، عوام کے مسائل کا کہیں ذکر ہی نہیں۔
مصطفی کمال نے کہا کہ صوبائی حکومت کے رویے میں تعصب ہے، خاص طور پر وزیر اعلیٰ سندھ متعصب ہیں۔ وہ ہمیں صحیح گننا بھی گوارا نہیں کر سکتے، اس لیے تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرایا جائے، آئین میں آڈٹ کے بارے میں درج ہے۔
انھوں نے کہا کہ 7اپریل کو 98فیصد مردم شماری مکمل ہو جانے کے بعد کراچی کی آبادی 1کروڑ 33لاکھ بتائی گئی، رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہمیں سندھ کی صوبائی حکومت کے ہاتھوں گروی نہ رکھا جائے۔ ہم نے ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں، سندھ کی 50فیصد آبادی کراچی میں رہتی ہے، ملک کا 90فیصد ریونیو یہ شہر دیتا ہے، مگر ریاست ہمیں صحیح گننے کے لیے بھی تیار نہیں۔
مصطفی کمال نے کہا کہ ہم اس مردم شماری کو نہیںمانتے، 20سال سے سندھ پر پی پی کی حکومت ہے مگر یہ لوگوں کو پانی تک نہ دے سکے۔ ہم نے کوئی بینر نہیں لگائے کوئی جلوس نہیں نکالا، ہم نے جدوجہد کی ہے۔ درست مردم شماری کر کے ڈیجیٹل آڈٹ کا انتظام کیا جائے۔
