You are currently viewing محکمہ تعلیم نے میٹرک کے ناقص نتائج پر پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اورسکولز سربراہان سے جواب طلب کرلیا

محکمہ تعلیم نے میٹرک کے ناقص نتائج پر پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اورسکولز سربراہان سے جواب طلب کرلیا

لاہور(ڈیسک)محکمہ تعلیم نے میٹرک کے ناقص نتائج پر پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اور سکولز سربراہان سے جواب طلب کرلیا،تسلی بخش جواب نہ دینے والے افسران کیخلاف پیڈا کے تحت کاروائی کی جائیگی

ڈی پی آئی سیکنڈری نے صوبہ بھر کے ڈی ای اوزاورسکولز ہیڈزکوذاتی شنوائی کیلئے مراسلہ جاری کردیا۔مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ جن سر کاری سکولوں میں میٹرک کے 2018ء کے حالیہ نتائج میں خراب کارکردگی سامنے آئی ہے ان سکولوں کے ہیڈماسٹرز/ہیڈمسٹریس اور متعلقہ ٹیچرز ذمہ دار ہیں،اس لئے وہ تعلیمی ادارے سیکنڈری سکولز کے نتائج کے حوالے سے مکمل ریکارڈ کے ہمراہ ڈی پی آئی سیکنڈری کے آفس پیش ہو ں۔مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ صوبہ بھر کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو سیکرٹری سکولز ایجوکیشن پنجاب کی طرف سے قائم کی گئی انکوائری کمیٹی کے سامنے میٹرک کے ناقص نتائج کا جواز دینا ہوگا اور اس کی مکمل وضاحت بھی پیش کرنا ہوگی جبکہ تسلی بخش جواب نہ دینے والے سرکاری سکولوں کے سربراہان اور متعلقہ سکول ٹیچرز کے خلاف بھی کاروائی کافیصلہ کیا گیا ہے۔مراسلہ کے مطابق گوجرانوالہ،گجرات،سیالکوٹ،نارووال،حافظ آباد،منڈی بہاؤالدین،ساہیوال،پاکپتن،اوکاڑہ کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کومیٹرک میں ناقص نتائج پرذاتی شنوائی کیلئے 6اگست،فیصل آباد،ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، ملتان، وہاڑی، لودھراں، خانیوال، بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یارخان کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کومیٹرک کے نتائج میں خراب کارکردگی پر 7اگست،ڈی جی خان،راجن پور،لیہ،مظفرگڑھ کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کومیٹرک میں ناقص نتائج پر 8اگست،راولپنڈی،اٹک کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کومیٹرک میں ناقص نتائج پر9اگست اورسرگودھا،میانوالی،بھکر،خوشاب چکوال،جہلم،لاہور،قصور،شیخوپورہ ،ننکانہ صاحب کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کومیٹرک کے خراب نتائج پر 10اگست کو ذاتی شنوائی کیلئے ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن (سیکنڈری) کے آفس طلب کیا گیا ہے۔مراسلہ کے مطابق ڈی ای اوزکو پابند کیاگیا ہے کہ جس سکول میں میٹرک کا ناقص نتیجہ آیا ہے اس سکول ہیڈ کی حاضری لازمی ہوگی۔

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.