اسلام آباد (ڈیسک)متحدہ عرب امارات نے کچرے کے ڈھیروں اور کوڑے دانوں سے چھٹکارا پانے کا ایک جدید طریقہ دریافت کر لیا ہے اوراس کچرے کوبجلی میں تبدیل کرنے کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
العربیہ ٹی وی کے مطابق دنیا کے سرفہرست تیل برآمد کنندگان میں سے ایک متحدہ عرب امارات کچرے کے دائمی مسئلہ سے نجات کے لیے خلیج میں فضلے سے چلنے والا پہلا بجلی گھر تعمیر کر رہا ہے۔وہ اس کے ساتھ ساتھ گیس سے چلنے والے بجلی گھروں پر بھی انحصارکرتا ہے۔ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے انجینئر نوف وزیرنے کہا ہےکہ پاور پلانٹ فضلے کواستعمال کرنے کا ایک طریقہ ہے جسے ری سائیکل نہیں کیا جاسکتا۔شارجہ میں یہ منصوبہ رواں سال شروع ہونے کی توقع ہے۔اس سے ہرسال 3 لاکھ ٹن سے زیادہ فضلہ جلاکر 28 ہزار گھروں کو بجلی مہیاکی جائے گی۔ شراکت دارکمپنیوں میں سے ایک ہٹاچی زوسین اِنووا کے مطابق دبئی میں ایک اور پلانٹ 1.2 ارب ڈالر کی لاگت سے تیار کیاجارہا ہے۔دبئی کا یہ منصوبہ 2024 میں مکمل ہوجائے گا اور یہ دنیا کے سب سے بڑے پلانٹس میں سے ایک ہوگا۔یہ ہرسال 19 لاکھ ٹن فضلہ ٹھکانے لگانے اور اس سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔واضح رہے کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب عرب امارات میں 1990 سے لے کراب تک بجلی کی کھپت میں 750 فی صد اضافہ ہوا ہے۔