You are currently viewing لاہور، تھانے اور جیل میں خواتین سے بدسلوکی کے الزامات مسترد

لاہور، تھانے اور جیل میں خواتین سے بدسلوکی کے الزامات مسترد

لاہور (ڈیسک) سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس شعبہ تفتیش لاہور ڈاکٹر انوش مسعود نے پولیس اسٹیشن میں خواتین سے بدسلوکی کے الزامات مسترد کر دیئے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور انوش مسعود کا کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ نازیبا سلوک کی جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔
جیل میں خواتین پر تشدد کے الزامات کی تحقیقات کے لیے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی جانب سے بنائی گئی ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود پر مشتمل 2 رکنی کمیٹی نے آج کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا اور جیل میں قید خواتین سے ملاقات کی۔
بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی انوش مسعود کا کہنا تھا کہ جیلوں میں خواتین سے بدسلوکی کاکوئی واقعہ پیش نہیں آیا، خواتین سے پوچھا ہے کہ اگر کوئی مسئلہ ہے تو بتائیں، ایک ایک کرکے ہر خاتون سے بات ہوئی، یہ سب افواہیں ہیں جو خواتین سے متعلق پھیلائی جا رہی ہیں۔
انوش مسعود کا کہنا تھا کہ خواتین کو گھر سے اشیاء منگوانے کی سہولت تک دی جا رہی ہے، بدسلوکی تو دور کی بات ہے انہیں بہت اچھی طرح ٹریٹ کیا جا رہا ہے، خدیجہ شاہ سے بھی ملاقات ہوئی ہے، میڈیکل کی سہولت بھی خواتین کو دی جا رہی ہے، خواتین ماہر نفسیات بھی جیل میں موجود ہیں، کوئی مرد خواتین کے سیل میں داخل نہیں ہوسکتا، پی ٹی آئی کی دس خواتین کوٹ لکھپت جیل میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین پولیس اسٹیشنز میں تمام اسٹاف فی میل ہی ہوتا ہے۔
ایس ایس پی انوش مسعود نے مزید کہا کہ 9مئی کو ہونے والے واقعات میں ملوث لوگوں کو شناخت کر کے گرفتارکیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ویڈیو لنک سے خطاب کے دوران عمران خان نے الزام عائد کیا کہ خواتین سے جیلوں میں زیادتی ہوئی ہے، عدلیہ اس معاملے کا نوٹس لے اور خواتین کو رہا کرائے۔

نیوز پاکستان

Exclusive Information 24/7