فیصل آباد (ڈیسک) فیصل آباد میں مفت آٹے کا حصول زندگی اور موت کی جنگ بن گیا، آٹے کی تقسیم کے دوران بدنظمی کے باعث بزرگ شہری موت کی وادی میں چلا گیا۔
شہر میں مفت آٹے کی تقسیم کے پوائنٹ پر سیکڑوں کی بجائے ہزاروں شہری امڈ آئے، مفت آٹے کا تھیلا لینے کےلیے آنے والے مرد و خواتین کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
گھنٹوں انتظار کے بعد کسی کے شناختی کارڈ کے بار کوڈ کا مسئلہ تو کبھی رجسٹریشن نہ ہونے اور کبھی مفت آٹے کےلیے نا اہل ہونے پر شہریمفت آٹے سے محروم رہے۔
کلیم شہید پارک پوائنٹ پر مفت آٹا لینے کےلیے آنے والا 74 سالہ بزرگ طبیعت بگڑنے پر دم توڑ گیا۔ ورثاء کا دہائی دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مفت آٹا تو نہیں ملا مگر ان کے پیارے کو موت مل گئی۔
دریں اثناء اسسٹنٹ کمشنر سٹی محمد زبیر نے کہا کہ آٹے کی تقسیم میں کوئی بد نظمی نہیں ہوئی، بزرگ شہری کی موت پارک کے گیٹ سے باہر ہوئی ہے۔
کمالیہ اور بہاولنگر میں بھی مفت آٹا لینے والوں کا رش لگ گیا۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے رمضان ریلیف پیکیج کے تحت مفت آٹے کی فراہمی کے حوالے سے بعض شہروں میں بد نظمی کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئےصوبائی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مفت آٹے کی فراہمی کے مراکز پر انتظامات بہتر بنائے جائیں۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کمشنرز، آر پی اوز، ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کو ہدایت کی کہ اپنے شہروں میں سینٹرز کے دورے کریں اور درپیش مسائل موقع پر حل کرکے رپورٹ پیش کریں۔
