کوئٹہ (نیوز ڈیسک) نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے جو غیر ملکی سمجھتے ہیں کہ وہ اپنے وطن جانے سے بچ جائیں گے وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی کا کہنا تھا غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
جان اچکزئی کا مزید کہنا تھا غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف مہم میں تمام حکومتی ادارے کام کر رہے ہیں، جو کسی غلط فہمی کا شکار ہیں کہ وہ بہانے سے بچ جائیں گے وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جنوری کے آخر تک 10لاکھ غیر قانونی تارکین کو واپس بھیجنےکی کوشش ہے، چمن بارڈر سے واپسی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چند دنوں میں غیرقانونی تارکین کی واپسی کاعمل سست پڑگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا 14 ستمبر کی شام دہشت گردوں نے ولی تنگی ڈیم کی حفاظت پر مامور فوج اور ایف سی کی چوکیوں پر حملہ کیا تھا، ولی تنگی ڈیم آسان ہدف تھا، دہشت گرد حملہ کرکے ڈیم اسٹرکچر تباہ کرنا چاہتے تھے، پاک فوج اور ایف سی کے جوانوں نے حملہ آوروں کو منہ توڑ جواب دیا، مقابلے میں تین دہشت گرد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا حملہ آور دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی لاشیں چھوڑ کر فرار ہوگئےتھے، آج تقریباً 38 دنوں بعد ولی تنگی کے علاقے سے ایک اور لاش برآمد ہوئی ہے، لاش کی باقیات میں صرف انسانی ڈھانچہ ملا ہے، باقیات کے قریب سے گولہ بارود، ہتھیار اور شناختی کارڈ برآمد ہوئے، یہ وہی دہشت گرد تھا جو 14 ستمبر کو ولی تنگی ڈیم پر حملہ کرنے آیا تھا۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا یہ دہشت گرد سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا تھا، دہشت گرد حملے میں ناکامی پر بھاگ گئے اور ساتھی کی لاش پہاڑوں میں چھوڑ گئے تھے۔