غزہ (ڈیسک) اسرائیلی جنگی طیاروں نے بدھ کی صبح غزہ میں ایک نو منزلہ رہائشی عمارت پر بمباری کی اور اس سے قبل ایک اور تیرہ منزلہ عمارت کو بمباری سے مسمار کردیا۔ترک نشریاتی ادارے کے مطابق ادھر حماس نے بھی اسرائیل پر سینکڑوں راکٹ داغے ہیں۔
ان حملوں میں اب تک کم سے کم 35 فلسطینی شہید اور چار اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔شہدا میں کم سے کم ایک درجن بچے شامل ہیں۔اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ غزہ کے شدت پسندوں کو ان حملوں کے لیے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کی کوششوں کی مذمت کی ہے۔عرب نیوز کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے غیر قانونی اقدامات خصوصا رمضان کے دوران، بین الاقوامی چارٹرز کی صریح خلاف ورزی ہیں۔سعودی وزیر خارجہ کا یہ بیان سرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں قوانین کی خلاف ورزی کے حوالے مشاورت کے لیے بلائے گئے عرب لیگ فارن منسٹرز کونسل کے ہنگامی اجلاس میں سامنے آیا۔شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب اسرائیلی فوج کی جانب سے الاقصی مسجد میں دھاوا بولنے، نمازیوں کا تقدس مجروح کرنے اور فلسطینیوں پر حملوں کی مذمت کرتاہے۔ہلال احمر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ، ترکی کی ہلال احمر نے مشرقی القدس اور غزہ میں موجود اپنے مستقل نمائندوں کے ذریعے فلسطینی عوام کے لئے انسانی امدادی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ترکی کے ہلال احمر نے مسجد اقصی اور غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں سامنے آنے والی صورتِ حال پر فوری طبی امداد کے لیے پانچ لاکھ لیرے مالیت کا طبی سازو سامان روانہ کیا ہے۔ادھرا لعربیہ ٹی وی کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں اپنا آپریشن وسیع کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی فضائیہ کا ایک چھاتہ بردار ڈویژن غزہ کے اطراف گامزن ہے۔اسرائیلی فوج نے حماس تنظیم کی عسکری انٹیلی جنس سکیورٹی کے سربراہ کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ فوج نے بدھ کی صبح بتایا کہ غزہ کی پٹی میں فضائی حملوں کے دوران میں حماس کے دو اہم کمانڈر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ادھر اسرائیلی پولیس کے مطابق غزہ سے ہونے والی راکٹ باری کے نتیجے میں مزید دو افراد ہلاک ہو گئے۔ دوسری جانب مصر غزہ کی پٹی میں زیادہ بڑے اسرائیلی عسکری آپریشن کو روکنے کے لیے وسیع پیمانے پر رابطوں میں مصروف ہے۔