You are currently viewing غزہ میں جاری جنگ نفرت کے جذبات کو بڑھاوا دے رہی ہے، کیلاش ستیارتھی

غزہ میں جاری جنگ نفرت کے جذبات کو بڑھاوا دے رہی ہے، کیلاش ستیارتھی

لندن (ڈیسک) بچوں کے حقوق اور ان کو تعلیم کی فراہمی کی کاوشوں پر نوبل انعام یافتہ بھارتی شہری کیلاش ستیارتھی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ خطے اور دنیابھر کے نوجوانوں میں نفرت کے جذبات کو بڑھاوا دے رہی ہے۔
2014میں پاکستان کی ملالہ یوسف زئی کے ساتھ مشترکہ نوبل انعام حاصل کرنے والے کیلاش ستیارتھی ان ایک سو نوبل انعام یافتہ شخصیات میں بھی شامل تھے جنہوں نے گزشتہ ماہ اسرائیل اور غزہ میں رہنے والے بچوں کے تحفظ کے مطالبے پر مبنی بیان جاری کیا تھا۔
بی بی سی کے نیوز ڈے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیلاش ستیارتھی نے کہا کہ نوجوانوں پر جنگ کا اثر بہت ہی خطرناک ہے، یہ بغاوت کا احساس، بدلہ لینے یا نفرت کا جذبہ پیدا کر سکتا ہے، اس کی وجہ سے نفرت بڑھ رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس جنگ کو روکنے کے لئے فوری اور موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنگیں اور مسلح تصادم شروع کرنے میں بچوں کا کبھی کوئی کردار نہیں ہوتا لیکن فلسطین کے بچے سب سے زیادہ قیمت ادا کرنے پر مجبور ہیں، وہ اس جرم کے ذمہ دار نہیں لیکن انہیں ساری زندگی اس کی قیمت چکانی پڑے گی ۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اور اسرائیلی بچے ہمارے بچے ہیں اور ان کے ساتھ جو کچھ اس وقت ہو رہا ہے اس کے باوجود ہم خود کو مہذب نہیں تصور کر سکتے۔
واضح رہے کہ کیلاش ستیارتھی بچپن بچائو اندولن، گلوبل مارچ اگینسٹ چائلڈ لیبر، گلوبل کمپین فار ایجوکیشن ، کیلاش ستیارتھی چلڈرنز فائونڈیشن اور بال آشرم ٹرسٹ کے سربراہ ہیں۔
وہ امریکی اداروں سینٹر فار وکٹمز آف ٹارچراور انٹرنیشنل لیبر رائٹس فنڈ کے عہدیدار بھی ہیں ۔
انہوں نے بھارت میں بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے خلاف قانون سازی کے مطالبے کی حمایت حاصل کرنے کے لئے بھارت یاترا کی جس کے دوان انہوں نے 35دن میں 19ہزار کلومیٹر سفر طے کیا۔