لاہور (ڈیسک) وفاقی وزیر و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ مقامی صحافی صدف نعیم کے انتقال پر افسوس ہوا، لانگ مارچ کا مقصد آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے لاشیں گرانا ہے۔
عمران خان کا خارجہ پالیسی سے کھیلنا ملک سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ عمران خان اب بھارت کی آنکھوں کا تارا بن گیا ہے ،عمران خان کی منی لانڈرنگ کا فیصلہ کیوں نہیں آرہا، عمران خان پہلا لیڈر ہے جس کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، فیصلہ الیکشن کمیشن دے چکا ہے، اربوں روپے خونیں مارچ پر جو خرچ ہو رہاہے بتایا جائے فنڈنگ کون کررہا ہے، جہاں سے عمران خان گزرتا ہے وہاں سے گھڑی چور کے نعرے لگتے ہیں، عمران خان کو کیسز ختم ہونے تک پاکستان سے نکلنے نہیں دیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا لانگ مارچ ارشد شریف سے شروع ہوا اور صدف نعیم پر ختم ہوا،کبھی عمران خان انقلابی کبھی حقیقی آزادی تو کسی وقت اسٹیبلشمنٹ کو للکارتا تو کبھی داخلہ و خارجہ پالیسی سے کھیلتا ہے، عمران خان تین چار لاکھ کے بجائے تین چار ہزار لوگوں کو دیکھ کر سوچ رہا ہے کہ کس سے مذاکرات کروں۔ جاوید لطیف نے کہا کہ ادارے کہہ رہے ہیں اب مذہب سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے،گجرات میں خون ریزی کی پلاننگ لانگ مارچ میں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ آٹھ سال تک اس کی کرپشن منی لانڈرنگ کے کیس لٹکائے نہیں جا سکتے، عمران خان کی منی لانڈرنگ کا فیصلہ کیوں نہیں آرہا ،بنی گالہ کیوں راتوں رات ریگولرائزڈ کیا گیا۔جاوید لطیف نے کہا کہ جہاں سے عمران خان گزرتا ہے وہاں سے گھڑی چور کے نعرے لگتے ہیں،ہم کسی طورپر خون ریزی نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی لاشیں گرانے کی عمران خان کی خواہش پوری ہونے دیں گے۔جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان جن کو میر جعفر صادق کہتا ہے ان سے مذاکرات کی درخواست کر رہا ہے ۔