لاہور (ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جنوبی وزیرستان کے قاتلوں کو اپنے قتل کا ٹاسک دیے جانے کا دعویٰ کردیا۔
عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے دعویٰ کیا کہ مجھے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، مجھے قتل کرنے کے لیے جنوبی وزیرستان کے علاقے سے دو لوگوں کو ٹاسک دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ مجھے قتل کرنے کے لیے دونوں پیشہ ور قاتلوں کو رقم بھی ادا کی گئی ہے، میرے پاس اس منصوبے کے تمام ثبوت موجود ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ عمران خان نے بتایا کہ پہلے بھی کہا تھا مجھے جنونی شخص کے ذریعے قتل کا منصوبہ بنایا گیا ہے، تین شوٹرز کے ذریعے حملہ کروا کر جان سے مارنے کی کوشش کی گئی، جے آئی ٹی نے تفتیش کر کے تین حملہ آوروں کی رپورٹ دی۔ ان کا کہناتھاکہ یہ جتنا مرضی کوشش کر لیں مجھ پر دباؤ نہیں ڈال سکتے۔دریں اثناء عمران خان نے غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے زمان پارک لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ عوام نے رجیم چینج کو قبول نہیں کیا۔یوں لگ رہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوگی۔ لگتا ہے اب بھی سابقہ پالیسی چل رہی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھاکہ ایسی انتقامی کارروائیاں پہلے کبھی نہیں دیکھیں، انہوں نے کہا کہ حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ہے، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں ملی، نوازشریف چاہتے ہیں کہ عمران خان نااہل ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ جیل بھرو تحریک پرامن احتجاج ہے، ہمارے پاس دوسرا راستہ احتجاج ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے، افغان طالبان پاکستان مخالف نہیں۔
