اسلام آباد (ڈیسک) وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے سربراہ تحریک انصاف عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ضد چھوڑ دیں، سیاست دان بنیں اور سیاست دانوں سے بات کریں۔ اسٹیبلشمنٹ سے بات اب پرانی ہو گئی، عمران کو چاہیے تھا کہ وہ 26نومبر کا اجتماع پہلے ہی ختم کر دیتے، یہ سب انھوں نے اہم تعیناتیوں کے عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے ڈھونگ رچایا تھا جو ناکام ہو گیا۔
انھوں نے کہا کہ اب بھی عمران خان سیاسی قیاد ت سے بات کریں تو شرمندگی سے بچ سکتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اجتماع میں عمران خان کی جان کو بھی خطرہ ہے، اجتماعی میں دہشت گردی کا عنصر ہوتا ہے، کوئی ملک دشمن اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ دہشت گردی کے خدشات کی ایڈوائزری جاری ہو چکی ہے، ریڈ الرٹ جاری کیا جا چکا۔
انھوں نے کہا کہ میں عمران خان کی مدد کرنے کو تیار ہوں اگر وہ راضی ہوں تو مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کریں، میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف سے بھی ملنا چاہیں تو وہ انکار نہیں کریں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اب اپنے آئینی کردار سے باہر نہیں آئے گی، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا پہلے بھی یہ کہنا تھا کہ فوج کا سیاسی کردار ختم ہونا چاہئے، ان کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی کے سیاسی ونگ کو ختم کرنے کے لیے ادارے کو عمل پیرا کرنا ہے۔