اسلام آباد (ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جے یو آئی (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخی کا حکم معطل کر دیا ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے جے یو آئی (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخی سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔ سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومتی فیصلے کے خلاف حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخی کا حکم معطل کردیا۔
حافظ حمد اللہ کی جانب سے حکومتی فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پندرہ دن میں شناختی کارڈ واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، درخواست پر فیصلے تک وزارت داخلہ کو مزید کسی کارروائی سے روکا جائےجب کہ نادرا کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔
وکیل کامران مرتضی نے کہا کہ سینیٹرحمد اللہ یہاں سے پڑھے ہیں، شناختی کارڈ یہاں کا ہے جس پرچیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسارکیا کہ کیا ان کے بچے یہاں پرہیں، وکیل کامران مرتضی نے جواب دیا کہ ایک بچہ آرمی میں ہے جس پرچیف جسٹس اطہرنے ریمارکس دیئے کہ ماں اگربیٹے کوقربان کرسکتی ہے تواس کی شوہرکی شہریت پرکیسا شک، نادرا کا دائرکارنہیں کہ کسی کی شہریت پرسوال اٹھائے۔
دوسری جانب نادرا کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دسمبر 2018 میں پہلی بارحافظ حمد اللہ کو خط لکھ کربلاک کیا تھا، ڈسٹرکٹ لیول کمیٹی کو آگاہ کیا گیا تھا جب کہ حافظ حمد اللہ اس کمیٹی میں پیش بھی ہوئے تھے۔