You are currently viewing عالمی طا قتیں مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عمل کروائیں، مشعال

عالمی طا قتیں مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عمل کروائیں، مشعال

اسلام آباد (ڈیسک) پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے نہ کہ بھارت کا اندرونی معاملہ، مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں نے تسلیم کیا ہے، لہٰذامسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی تناظر میں حل کیا جانا چاہیے۔
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے خاموشی اختیار کرنے پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کشمیریوں کی دل دہلا دینے والی فریادیں بھی نہیں سن سکتی،کشمیری بیٹیاں برسوں سے بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند اپنے والد کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشعال ملک نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت ڈھٹائی سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور ریاستی دہشت گردی جاری رکھے ہوئے ہے لیکن نام نہاد مہذب دنیا نے انسانی حقوق کی ان بدترین خلاف ورزیوں پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ضلع بارہمولہ کے کئی خاندانوں نے اپنے بچوں کے ساتھ پریس کالونی سری نگر میں کئی سال سے متعدد جیلوں میں قید اپنے رشتہ داروں کے مقدمات کی سماعت میں تاخیر کیخلاف احتجاج کیا۔
انہوں نے کہا کہ معصوم بیٹیاں پرنم آنکھوں کے ساتھ قید کشمیری والد کی فوری بنیادوں پر رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں کیونکہ وہ فسطائی مودی حکومت کی طرف سے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے وحشیانہ سلوک سے بخوبی واقف ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹی بچی جس نے اپنے والد کو گزشتہ پانچ سال سے نہیں دیکھا۔
مشعال ملک نے عالمی طاقتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ ان معصوم روحوں کی فریاد سنیں جو سیاسی طور پر جعلی مقدمات میں بھارتی جیلوں میں قید اپنے باپ دادا کی رہائی چاہتی ہیں، انہوں نے کہا کہ دیگر کشمیری بیٹیوں کی طرح رضیہ سلطانہ نے بھی تقریبا 9 سال سے اپنے والد کو نہیں دیکھا جنہوں نے کئی بار اقوام متحدہ کے اداروں سے اپنے والد کی رہائی اور ان سے ملاقات کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا لیکن نہ دنیا اور نہ ہی بدنام زمانہ مودی سرکار نے ان کی طرف کوئی توجہ دی۔
مشعال ملک نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں پر زور دیا کہ وہ ان کے شوہر سمیت کشمیری سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں کیونکہ ان سب کو کسی جرم کے لیے نہیں بلکہ صرف کشمیر کی جدوجہد آزادی کے شعلوں کو بجھانے کے لیے جیلوں میں ڈالا گیا تھا۔