You are currently viewing طویل دورانیے تک کام کرنے کے انتباہ کے بعد ٹوئٹر کے سیکڑوں ملازمین مستعفی

طویل دورانیے تک کام کرنے کے انتباہ کے بعد ٹوئٹر کے سیکڑوں ملازمین مستعفی

سان فرانسسکو (ڈیسک) ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک کی جانب سے انتباہ کے بعدسیکڑوں ملازمین مستعفی ہوگئے۔ ایلون مسک نے ملازمین کو کہا تھا کہ وہ 17 نومبر تک طویل دورانیے تک کام کرنے کے حوالے سے سائن اپ کریں یا کمپنی کو چھوڑ دیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ” ٹوئٹر ملازمین اگر وہ سخت محنت نہیں کرنا چاہتے تو کمپنی کو چھوڑ دیں۔ ایلون مسک نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ بہترین افراد باقی رہ جائیں گے تو اس لیے ہم زیادہ فکرمند نہیں۔ کمپنی کے ذرائع کے مطابق سکیورٹی افسران کی جانب سے گذشتہ شب متعدد ملازمین کو دھکے دے کر نکالا گیا جس کے بعد کمپنی دفاتر کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ملازمین کی کمپنی سرورز تک رسائی روک دی گئی۔ ٹوئٹر کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم بیشتر انجینئرز کی جانب سے استعفوں کے باعث کمپنی کا انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملازمین کے لیے ٹوئٹر ایپ کا ورژن گذشتہ شام سست ہوگیا تھا اور خطرہ ہے کہ ٹوئٹر کا پبلک ورژن بھی متاثر ہوسکتا ہے۔دریں اثناء ایلون مسک نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ ٹوئٹر استعمال کرنے کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ان کی جانب سے ایک میم بھی شیئر کی گئی جس میں ٹوئٹر کی قبر اور وہاں بیٹھے خوشی کا اظہار کرتے شخص کو دکھایا گیا۔واضح رہے کہ ایلون مسک پہلے ہی ٹوئٹر کے 50 فیصد سے زیادہ عملے کو فارغ کرچکے ہیں۔