غزہ (ڈیسک) اسرائیل کی غزہ پر بربریت میں کوئی کمی نہیں آ سکی، اسرائیلی افواج نے صرف ایک ہی رات میں غزہ پر ڈھائی ہزار حملے کر ڈالے جس سے 280افراد موقع پر شہید ہو گئے۔
7اکتوبر سے اب تک غزہ میں 10ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اسرائیل نے جنگی اصولوں اور عالمی ضابطوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پربھی بم برسا دئیے۔حملے میں ترک خبر ایجنسی کے فوٹوگرافر کے 4 بچے اور 4 بھائی خاندان والوں سمیت شہید ہوگئے، اسرائیل فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی کے منصوبے پر عمل پیرا ہے اور نہتے شہریوں کو بموں کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوست اور دشمن سن لیں غزہ پر حملے جاری رہیں گے۔
غزہ پر ایک ماہ کے دوران اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک تقریباً پانچ ہزار بچوں سمیت 10ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 25ہزار کے قریب زخمی ہیں، اسپتالوں پربمباری سے زخمی طبی امداد سے محروم ہیں۔
مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی حملے جاری ہیں جن میں 152فلسطینی شہید اور 2100زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، ہم نے شہر کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔
فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں زمینی، سمندری اور فضائی راستوں سے فلسطینیوں کا قتلِ عام اور اندھا دھند بمباری کر رہی ہیں۔