اسلام آباد (ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم کے سابق مشیر شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام سٹاپ لسٹ میں ڈالنے کا ایف آئی اے کا نوٹیفکیشن معطل کر تے ہوئے سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کیکل (بدھ کو) جواب طلب کرلیا ہے۔
منگل کو شہزاد اکبر اور شہباز گل کی درخواستوں پر عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔ عدالت نے شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام سٹاپ لسٹ میں ڈالنے کا ایف آئی اے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج بدھ کو جواب طلب کرلیا۔دوران سماعت شہزاد اکبر نے کہا کہ ایشو یہ ہے کہ مجھ سمیت پانچ افراد کے نام پی این آئی ایل میں شامل کیے گئے۔ وکیل شہباز گل کا کہنا تھا کہ ان کے مکل کے واچ لسٹ، بلیک لسٹ، سٹاپ لسٹ سمیت چار فہرستوں میں نام ہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بلیک لسٹ کو تو یہ عدالت غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ مجاز افسران مقرر کریں جو وضاحت کریں کہ کس کے کہنے پر نام واچ لسٹ میں شامل کیے گئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت کل(بدھ کو ) ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دی۔