دی ہیگ(ڈیسک)جوہری ہتھیاروں کے انسداد کے عالمی ادارے او پی سی ڈبلیو نے کہا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ گزشتہ برس شام میں ہوئے حملوں میں سارین اور کلورین جیسے مہلک کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا۔
جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق اس ادارے کی فیکٹ فائنڈنگ کیمٹی برائے شام نے کہا ہے کہ 24 اور 25 مارچ کو حما کے نواح میں ہوئے دو حملوں میں زہریلی گیس استعمال کی گئی۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان ہتھیاروں کا استعمال کس نے کیا تھا۔ شامی حکومت اور باغی گروہ اس کارروائی کے لیے ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں