سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلارضا کی زیرصدارت ہوا،اجلاس کے دوران ایم کیوایم رکن خالد احمد نے کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈ سے متعلق ایک نجی بل پیش کرنے کی اجازت طلب کی ، ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے بل پیش کرنے کی اجازت نہ دیے جانے پر ایم کیو ایم ارکان نے شدید احتجاج کیا۔
ایم کیوایم کےارکان ہاتھوں میں بینرزلےکراسپیکرکی نشست کےسامنےپہنچ گئے،اور ساتھ ہی کراچی کو اختیار دو کے نعرے لگائے،جواب میں ڈپٹی اسپیکر شہلارضا کا کہناتھا اسمبلی میں بینرز لا کر احتجاج نہیں کیا جاسکتا، آپ لوگ بینرزلپیٹ لیں، ایم کیو ایم کےا حتجاج کو نظر انداز کرکے ایوان کی کارروائی کو جاری کردیا گیا۔
ایم کیوا یم ارکان نے سندھ اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کیا،اس موقع پر پیپلز پارٹی کی سنئیر رہنما نثار کھوڑو بھی کسی سے پیچھے نہ رہے ان کا کہنا تھا یہ خوامخواہ کا احتجاج ہے۔
یاد رہے
کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈ میں اختیارات سے متعلق بل میں موقف اختیار کیا گیا کہ واٹر بورڈ کو چلانے کااختیارمنتخب نمائندےکوہوناچاہئے،ان کا مذید کہنا تھا کراچی واٹربورڈ کا چیئرمین میئرہوتاتھایہ اختیاروزیرکودےدیاگیا ہے،جو درست نہیں۔