اسلام آباد(ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اور مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے کہ سمندر پارپاکستانی عمران خان کے دلوں کی دھڑکن ہیں،ن لیگ جی ٹی روڈ کی جماعت،پیپلزپارٹی اندرون سندھ کی پارٹی ہے، اے این پی پختونخوا کے چند اضلاع کی جماعت ہے،عدم اعتماد کو چھوٹی چیز سمجھتا ہوں، اسے ناکامی سے دوچار کریں گے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیر کو پاکستان تحریک انصاف اورسیز انٹرنیشنل چیپٹرز کے زیرِاہتمام کنونشن سنٹر میں جاری تین روزہ سمندر پار پاکستانیز کنونشن کے دوسرے روز کے پہلے سیشن کی صدارت کرت ہوئے اپنے کلیدی خطاب میں کیا۔اسد عمر نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی عمران خان کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ پاکستان میں اندرونی طور پر بے تحاشا چیلنجز ہیں۔ پاکستان ایسے خطے میں واقع ہے جہاں کے اپنے چیلنجز ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکا ویتنام گیا، خطے پر سنگین اثرات مرتب ہوئے۔ عراق گیا تو شام میں تباہی آئی۔ افغانستان میں 2 عالمی طاقتیں آئیں، پاکستان پر بے پناہ اثرات مرتب ہوئے۔ پاکستان ایک ایسے بڑے ملک کا ہمسایہ ہے جہاں آر ایس ایس کی شدت پسندانہ سوچ کا غلبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12 درختوں اور ایک کوے کے علاوہ بھارت نے بالا کوٹ میں کچھ نقصان نہیں کیا تھا۔ پاکستان تحفے میں نہیں ملا، اسلاف نے اس کے لئے بے مثال قربانیاں پیش کیں۔ اگر کامیاب ہونا ہے تو ملک کا متحد ہونا ضروری ہے۔ این سی او سی میں میں نے لکھا کہ پاکستانی جب بھی متحد ہوتے ہیں دنیا کے بڑے سے بڑے چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ ن لیگ جی ٹی روڈ کی جماعت اور پیپلز پارٹی اندرون سندھ کی پارٹی ہے۔ اے این پی پختونخوا کے چند اضلاع کی جماعت ہے۔ خیبر سے کراچی تک ایک ہی جماعت ہے جو تحریک انصاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ دیر، میلسی، حافظ آباد ہر جگہ خان کے چاہنے والوں سے بھری ہوئی ہے۔2018 کے انتخابات میں پنجاب میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت تحریک انصاف ہے۔ پختونخوا میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت تحریک انصاف ہے۔ گلگت بلتستان میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت تحریک انصاف ہے۔آزاد کشمیر میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت تحریک انصاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کو متحد کرنے والی قوت کا نام ہے۔ کوئی ووٹ سے نہ دے لیکن ہر پاکستانی جانتا ہے کہ عمران خان ہر پاکستانی کو ایک نظر سے دیکھتے ہیں۔ قائد اعظم اور لیاقت علی خان کے بعد کبھی ایسی حکومت نہیں آئی جہاں تمام ادارے ملکر اپنے اپنے چیلنجز سے نمٹنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ پر حملے کروائے جاتے تھے۔ اداروں پر ڈان لیکس جیسے حملے کروائے جاتے۔ تحریک انصاف کی حکومت کسی ملک سے لڑائی نہیں چاہتی۔ نریندر مودی جیسا شدت پسند نہ ہو تو بھارت کے ساتھ بھی سرگرمیاں ہو سکتی ہیں۔ ملک میں موجود ہلچل اس وقت مچائی جارہی ہے جب عمران خان قوم اور اداروں کو یکجا کرچکے ہیں۔سب سے پہلے آپ نے گبھرانا نہیں،عدم اعتماد کو چھوٹی چیز سمجھتا ہوں، اس کوناکامی سے دوچار کریں گے۔پاکستان قائد و اقبال کے خوابوں کی روشنی میں دنیا کیلئے قابلِ رشک بننے جارہا ہے۔