ریاض (ڈیسک)سعودی عرب نے قطر بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
خلیجی خبر رساں ادارے الجزیرہ نے کویتی وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح کے حوالے سے کہا ہے کہ کویتی فرماں رواں شیخ نواف کے تجویز کردہ ایک معاہدے کے بعد سعودی عرب نے پیر سے قطر کی تمام سرحدیں کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
سعودی فرماں روا کی جانب سے امیر قطر شیخ حمد الثانی کو سعودی عرب میں منعقد ہونے والے خلیج تعاون کونسل کے 41 ویں اجلاس کا دعوت نامہ بھی ارسال کیا گیا ہے جس کے بعد قطری امیر اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
دوسری جانب امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ سعودی عرب نے قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں منگل کو ایک معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔
سعودیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ آئندہ ہونے والے خلیجی ممالک کے سالانہ اجلاس میں’’علاقائی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے‘‘ خلیج کی تمام قیادت موجود ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے پر دستخط کے لیے ریاض میں تقریب منعقد کی جائے گی جس میں سعودی ولی عہد اور امیر قطر تمیم بن حمد الثانی شریک ہوں گے۔ یاد رہے کہ 2017 کے وسط میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر پر دہشت گردی کی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے کے لیے زمینی، فضائی اور سمندری حدود بند کردی تھیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کے سینیئر عہدے دار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے قطر پر عائد پابندیاں ختم کروانے کا واضح ارادہ ظاہر کیا جاچکا ہے تاہم دیگر ممالک کی جانب سے تعلقات کی بحالی پر کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیاتاہم توقع ہے کہ وہ بھی سعودی مؤقف کی تائید کریں گے۔