پشاور (ڈیسک) وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے تمام تر وسائل استعمال کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پولیس لائن میں افسوسناک واقعہ ہوا، سانحہ اے پی ایس کے بعد یہ ایک اور بڑا اندوہناک واقعہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں حقائق تسلیم کرنا ہوں گے، پوری قوم اشکبار ہے، چند سال پہلے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے بعد یہ واقعہ کیسے رونما ہوا، پوری قوم سوچ رہی ہے کہ کس طرح مستقبل میں اس ناسور پر قابو پایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور واقعے کے بارے میں سوشل میڈیا پر بے جا الزام تراشی اور تنقید افسوسناک ہے، یہ کہنا کہ پشاور دھماکا ڈرون حملہ تھا انتہائی نامناسب تھا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا وفاق اور صوبے مل کر دہشتگردوں کا مقابلہ کریں، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں اختلافات بھلا کر دہشتگردوں کا مقابلہ کریں، دہشتگردی پر قابو پائیں گے، تمام وسائل اس مقصد پر لگائیں گے، ہمیں تمام اختلافات بھلا کر آگے بڑھنا اور دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ہمیں حق بات کرنا ہوگی، 417 ارب روپے وفاق نے خیبرپختونخوا کو دیے ہیں، پوچھنا چاہتا ہوں کہ 417 ارب روپے کہاں گئے، سی ٹی ڈی پنجاب 3 ارب میں بنی، یہاں 4 ارب میں بنالیتے، کے پی کے پاس 417 ارب روپے تھے وہ دس سیف سٹی بناتے لیکن ایک بھی نہ بنی۔ان کا کہنا تھا قوم کو جواب دینا ہو گا کہ دہشتگرد یہاں کس طرح آئے اور کون انہیں یہاں لایا، ملک کی تقدیر بہتر کرنے کے لیے آپ اپنے لوگوں سے ہاتھ ملانے کے لیے تیار نہیں اور ان لوگوں کو پاکستان میں سیٹل کرنے کے لیے لایا گیا، اس طرح کا دہرا معیار نہیں چلے گا۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لیے 20 لاکھ روپے فی کس جبکہ زخمیوں کے لیے 5 لاکھ روپے کا اعلان کیا۔