نیو یارک(ڈیسک)جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 22 سے زیادہ اقسام کے پرندے، مچھلیاں اور دوسرے جنگلی جانوروں کی نسلیں دنیا سے غائب چکی ہیں
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنگلی حیات کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بہت کوششوں کے باوجود وہ ان 23 نسلوں کے جانداروں کو ڈھونڈنے میں ناکام ہو چکے ہیں جو برسوں سے کہیں بھی نہیں دیکھے گئے۔انہوں نے بتایا کہ آئیوری بلڈ ہدہد کا شمار امریکا میں سب سے زیادہ معروف پرندوں میں کیا جاتا تھا اب یہ خوبصورت پرندہ بھی دنیا سے ختم ہو گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان نسلوں کی معدومی میں آب و ہوا کی تبدیلی کا بڑا حصہ ہے اگر آب و ہوا کی تبدیلی کے عمل کو روکنے کے جلد اور مثر اقدامات نہ کیے گئے تو جنگلی حیات کی نسلوں کا دنیا سے خاتمہ ایک معمول بن جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت دنیا بھر میں جنگلی حیات کی تقریبا 902 اقسام ایسی ہیں جن کے متعلق کہا گیا ہے کہ وہ معدوم ہونے والی ہیں جبکہ کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ معدوم ہونے والی نسلوں کی حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ سوئٹزرلینڈ میں قائم قدرتی ماحول کے تحفظ سے متعلق ایک بین الاقوامی گروپ انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر کے ایک ماہر کریگ ٹیلر کا کہنا ہے کہ ہدہد معدوم ہونے والا پرندہ نہیں ہے کیونکہ یہ اب بھی کیوبا میں پایا جاتا ہےلیکن جنگلی حیات کے عہدے داروں نے اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ 1944 کے بعد سے اس ہدہد کے دیکھے جانے کے ٹھوس شواہد نہیں ملے۔