You are currently viewing خیبر پختونخوا کے 24 محکموں میں 44 ارب روپے سے زائد کی مالی بے قاعدگیاں

خیبر پختونخوا کے 24 محکموں میں 44 ارب روپے سے زائد کی مالی بے قاعدگیاں

پشاور (ڈیسک) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ نے خیبر پختونخوا کے 2 درجن محکموں میں مالی بے ضابطگیوں کا کچا چٹھا کھول دیا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران 44 ارب 93 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے24 محکموں میں 44 ارب 93 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، رپورٹ میں 24 سرکاری محکموں میں بےقاعدگیوں کے289 کیسز پر اعتراضات کیےگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آلات کی خریداری کی مد میں 7 ارب 73 کروڑ 50 لاکھ روپےکی بے قاعدگیاں ہوئیں جبکہ خلاف ضابطہ اور غیر مجاز ادائیگیوں سے خزانے کو 12 ارب 21 کروڑ 40 لاکھ روپےکا نقصان پہنچا گیا۔محکمہ صحت میں آلات اور ادویات کی خریداری میں 2 ارب 97 کروڑ 66 لاکھ روپےکی بے قاعدگیاں ہوئیں جبکہ مولوی امیرشاہ اسپتال کی سی ٹی اسکین مشین کی خریداری میں 2 کروڑ 95 لاکھ روپے کے غیر ضروری اخراجات کیے گئے۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کولنگ ٹاورکی تنصیب کے لیے7 کروڑ 38 لاکھ روپے کی مشکوک ادائیگیاں کی گئیں، ضلعی ہیڈ کواٹر اسپتال باجوڑ اور ضلعی ہیڈ کواٹر اسپتال مہمند کے لیے آلات کی خریداری میں 8 کروڑ روپےکی بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ محکمہ داخلہ میں غیر ضروری اخراجات کرکے ایک ارب 94 کروڑ 32 لاکھ روپےکا نقصان پہنچا یا گیا، محکمہ پولیس نے نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے ایک ارب 35 کروڑ 68 لاکھ روپے وصول کیے۔ محکمہ انرجی اینڈ پاور میں 23 ارب 96 کروڑ 74 لاکھ روپے کے آڈٹ اعتراضات کیےگئے ہیں، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو میں ایک ارب 9کروڑ 40 لاکھ روپےکی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا۔