لاہور (ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیش کش کی گئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت مل بیٹھے، عام انتخابات کی تاریخ دے، اگر حکومت ایسا نہیں کرتی تو ہم اسمبلیاں توڑ دیں گے۔
پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ ملک میں معاشی استحکام اس وقت آئے گا جب سیاسی استحکام آئے گا، سرمایہ کاروں کو موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں۔ ہم نے اسمبلیوںکی تحلیل کا فیصلہ بھی اسی لیے کیا ہے تا کہ ملک میں الیکشن ہوں، عوام کی نمائندہ حکومت بنے اور وہ ملک چلائے۔
یہ لوگ الیکشن کرانے سے ڈرتے ہیں، انھیں پتہ ہے کہ الیکشن ہوئے تو ان کا صفایا ہو جائے گا۔ حکومت کے پاس معیشت کی بحالی کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں، ساری دنیا پکار پکار کر کہہ رہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے، اس حکومت کو کوئی قرض بھی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
ترسیلات زر ہر گزرتے دن کے ساتھ کم ہو رہی ہیں۔ ٹیکس کلیکشن کم سے مزید کمی کی طرف جا رہی ہے، اب تو اسحق ڈار بھی خاموش ہو کر بیٹھ گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ملک ڈیفالٹ کا خطرہ صرف 5 فیصد تھا، جو اب 100فیصد ہے۔ ہمارے دور میں فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مزدور نہیں مل رہے تھے، معیشت کی شرح نمو 6فیصد تھی۔
الیکشن کو جتنا دیر کریں گے ان کو گالیاں پڑیں گی، ہمارا نقصان نہیں نقصان ان کا ہو رہا ہے، ملک کا ہو رہا ہے۔ ملک میں جرائم کی شرح میں خطرناک اضافہ ہو چکا ہے۔
پنجاب اور پختون خواہ کو وفاق سے پیسے نہیں مل رہے۔ اگر اسمبلیاں توڑتے ہیں تو پاکستان کے 66فیصد حصوں میں انتخابات کرانے پڑیں گے، ان کے پاس الیکشن کرانے کے بھی پیسے نہیں۔
ہم ان کو ایک اور موقع دیتے ہیں، مل کر بیٹھیں ہمیں انتخابات کی تاریخ دیں، یہ الیکشن کا نام نہیں لے رہے، بلکہ اسے ایک سال موخر کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ ملکی وسائل پر قابض ٹولہ وسائل ہڑپ کر رہا ہے۔
