اسلام آباد (نیوز ڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات نے پرویز الٰہی کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس میں توڑپھوڑ کے مقدمے کی سماعت کی ۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ کو عدالت میں پیش کیا۔
دوران سماعت پرویز الٰہی نے روسٹرم پر آکر کہا کہ کل مجھے اسلام آباد سے واپس لاہور لے گئے، میری فیملی سے ملاقات بھی نہیں کروائی، فیملی سے ملاقات کا مناسب آرڈر دے دیں اس پر جج نے کہا کہ جیل والے بھی آپ کی فیملی ہیں۔
اے ٹی سی کے جج نے سوال کیا کہ پرویزالٰہی کی کب جان چھوٹےگی؟
وکیل صفائی نے مؤقف اپنایا کہ کبھی کسی شہر اور کبھی کسی شہرچکر لگوا رہے، کون سا مقدمہ ہے؟
تفتیشی افسر نے بتایا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑپھوڑ کا مقدمہ ہے۔
دوران سماعت اینٹی کرپشن پنجاب نے پرویز الٰہی کے راہداری ریمانڈ کی درخواست دائر کردی تاہم عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے ایک روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔
