اسلام آباد (ڈیسک) توشہ خانہ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر کردیا، جس پر عدالت نے نواز شریف کے دائمی وارنٹ منسوخ کر دیے۔
نوازشریف علی الصبح اپنے قافلے کے ہمراہ مری ایکسپریس وے سے اسلام آباد پہنچے، مریم نوازبھی اپنے والد کے ہمراہ موجود تھیں۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر غیر معمولی سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے، عدالت حاضری سے قبل کمرہ عدالت کی تلاشی اور چیک اپ کیا گیا۔
عدالت نے نواز شریف کے وارنٹ آج تک معطل کیے تھے، جج احتساب عدالت محمد بشیر نے نواز شریف کو پیشی کے لیے ڈیڑھ بجےتک کا وقت دیا تھا، نواز شریف توشہ خانہ ریفرنس کیس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل کے ذریعے نوازشریف نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 3درخواستیں کیں جن میں توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضم شدہ پراپرٹی بحال کرنےکی درخواست ، دوسری توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کا وکیل مقرر کیے جانے کی جب کہ نواز شریف کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی درخواست بھی دائر کی گئی، نوازشریف کے ضمانت لیگی رہنما طارق فضل چوہدری نے لی۔
عدالتی حکم پر نواز شریف نے روسٹرم پر آ کر حاضری لگائی، جس کے بعد جج محمد بشیر کی اجازت سے نواز شریف کمرہ عدالت سے روانہ ہوگئے۔
عدالت نے جائیداد ضبطی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 نومبرکو جائیداد ضبطی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے سرینڈر کردیا ہے ان کے وارنٹ منسوخ کردیں، وارنٹ منسوخ ہوں گے تو ٹرائل آگے چلےگا۔
احتساب عدالت نے نواز شریف کے دائمی وارنٹ بھی منسوخ کردیے۔عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی۔