کراچی (ڈیسک) ترجمان وفاقی اردو یونیورسٹی نے اخبارات میں وائس چانسلر سے متعلق شائع کردہ خبروں کی تردید کی ہے
فاقی اردو یونیورسٹی کے ترجمان نے گذشتہ روزاخبارات میں شائع ہونے والی خبر کے حوالہ سے اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ متذکرہ خبر میں یہ لکھا گیا کہ وی سی جامعہ اردو نے من پسند ملازمین کو ایوننگ الاؤنس جاری کردیا ہے اور خبر میں تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ اس تناظر میں کوئی انتہادرجہ کی بے قاعدگی پر مشتمل و غیر قانونی اقدام کیا گیا جبکہ حقیقتاً خبر شائع کرنے والے اخبارات میں خودہی اس اقدام کا جواز تحریر کردیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق یہ بات درست ہے کہ موجودہ انتظامیہ کی طرف سے 3 دسمبر 2020ء کو ایوننگ شفٹ ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ اس اقدام کا مقصد کورونا کی صورتحال میں نہ صرف عملے کی موجودگی میں کمی کرنا تھا بلکہ تدریسی شعبہ جات میں ایوننگ الاؤنس کی ادائیگی کو غیر ضروری سمجھتے ہوئے ادارے کے لاکھوں روپے کی بچت کرنا تھی۔ ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ جن چند اور مخصوص ملازمین کے ایوننگ الاؤنس کے اجراء کا تذکرہ من پسند افراد کہتے ہوئے کیا گیا ہے دراصل یہ تمام ملازمین تدریسی شعبہ جات کے بجائے انتظامی دفاتر میں تعینات ہیں اور ان دفاتر میں شام تک انتظامی امور کی انجام دہی جاری رہتی ہے۔ لہٰذا ان ملازمین کو ایوننگ الاؤنس جاری کرنے کی اجازت ادارہ کی ضرورت کے تحت دی گئی نہ کہ من پسند ہونے کی وجہ سے واضح رہے کہ اس الاؤنس کے اجراء کی اجازت دینے میں موجودہ قائم مقام انتظامیہ پر کوئی پابندی عائد نہیں اور نہ ہی کسی قسم کی بے قاعدگی کا عنصر شامل ہے۔جامعہ اردو کے ترجمان کے مطابق موجودہ انتظامیہ کی طرف سے آئندہ بھی فیصلے ادارہ کی ضرورت کے تحت اور سینٹ سے تفویض کردہ اختیارات کی حدود میں رہتے ہوئے ہی کیے جائیں گے۔