کراچی (ڈیسک) یہ بات ہے ایک ایسے ننھے سماجی خدمت گار کی جو صرف 12 سال کی عمر میں لوگوں کی خدمت کا کام سر انجام دے رہا ہے۔ حسن کا خواب ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی شخص بھوکا نہ سوئے۔
دو سال قبل جب کوووڈ آیا اور دیہاڑی دار لوگ اپنا روزگار کمانے کے قابل نہ رہے، دکانیں بند رہنے لگیں، تو حسن کے دل میں خیال آیاکہ ان لوگوں کے لیے کچھ کیا جائے جو اس عالمی بیماری کی وجہ سے بے روزگاری کا شکار ہو گئے ہیں، وہ سڑکیں جہاں کووڈ سے قبل تل دھرنے کی جگہ نہیں ملتی تھی، اب سنسان ہو گئی ہیں۔ لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی کمانا بھی مشکل ہو گیا ہے۔
ایسی صورت حال میں اپنے والدین کے ساتھ مل کر اور کراچی میں کام کرنے والی بڑی فلاحی تنظیموں سے متاثر ہو کر حسن نے لوگوں کو کھانا کھلانے کا بیڑا اٹھایا۔ ایک این جی او کی بنیاد رکھی جس کا نام ”بھوکے نہیں سوئیں گے“ رکھا۔ حسن نے ابتدا میں قلیل سے وسائل کے ساتھ کام شروع کیا اور پھر ”لوگ ملتے گئے، کارواں بنتا گیا“۔ کراچی کے لوگوں میں نیک کاموں میں حصہ لینے کا بہت جذبہ ہے، ہمارے نیک نیتی اور کام کو دیکھتے ہوء لوگ ہمارے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ ٹیم ”بھوکے نہیں سوئیں گے“ کی جانب سے ہر اتوار کو طارق روڈ پر دستر خوان لگایا جاتا ہے جہاں کوئی بھی شخص باعزت طریقے سے اپنا پیٹ بھر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ رمضان المبارک میں روزے داروں کے لیے افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے، اس رمضان تک ان کے دستر خوان پر 8 سو سے زیادہ افراد روزہ افطار کرتے ہیں۔
حسن کا کہنا ہے کہ ہمارا کام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اللہ کے فضل و کرم سے اور لوگوں کے تعاون سے مستقبل میں ہم اس کام کو بہت آگے لے کر جائیں گے۔