سری نگر(ڈیسک) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی پیلٹ فائرنگ کے باعث اپنی بصارت سے محروم ہونے والی انشا مشتاق نے 12ویں جماعت کا امتحان پاس کر لیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع شوپیاں کے علاقے سیڈو کی رہائشی انشا مشتاق 2016 میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے چلائے جانے والے مہلک پیلٹ چھرے لگنے کے باعث اپنی بینائی سے محروم ہو گئی تھی۔
11 جولائی 2016 کے دن انشا مشتاق نے معروف نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف ہونے والے مظاہرے دیکھنے کیلئے اپنے گھر کی کھڑکی کھولی کہ اس دوران علاقے میں تعینات قابض بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے اندھا دھند پیلٹ برسائے ۔
گھر کی کھڑکی میں کھڑی انشا مشتاق کے سر، چہرے اور آنکھوں میں بھی کافی چھرے پیوست ہوئے ، اسے فوری طور پر ضلع اسپتال شوپیاں پہنچادیا گیاجہاں ڈاکٹروں نے اسے سری نگر کے ہسپتال میں ریفر کیا، پیلٹ لگنے سے اس کی آنکھیں شدید متاثر ہوئی تھیں۔
انشا کو دہلی اور دیگر مقامات کے کئی بڑے اسپتالوں میں لے جایا گیا مگر اس کی بصارت واپس نہ آئی، انشا کی آنکھیں دیکھنے کے قابل نہ رہیں لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور بصارت سے محرومی کو اپنے بہتر مستقبل کی راہ میں حائل نہ ہونے دیا۔
اس نے 2018میں دسویں جماعت کا امتحان اور اب بارھویں کا امتحان پاس کر کے عزم و استقامت کا ایک ناقابل یقین کارنامہ انجام دیا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں سینکڑوں نوجوان پیلٹ چھروں کے باعث اپنی ایک یا دونوں آنکھوں کی بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔
